(24 نیوز) جج مخالف توہین آمیز الفاظ پر توہین عدالت کیس میں عمران خان نے بیان حلفی جمع کرا دیا۔
عمران خان نے اپنے بیان حلفی میں عدالت سے غیر مشروط معافی نہیں مانگی۔
بیان حلفی میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت کے سامنے جو کچھ کہا اس پر مکمل عمل کروں گا۔ عدالت اطمینان کیلئے مزید کچھ کہے تو اس حوالے سے بھی مزید اقدام کرنے کو تیار ہوں۔
بیان حلفی کے متن میں مزید لکھا گیا کہ ’دوران سماعت احساس ہوا کہ 20 اگست کو تقریر میں شاید ریڈ لائن کراس کی۔ اگر جج کو یہ لگا کہ ریڈ لائن کراس ہوئی تو معافی مانگنے کو بھی تیار ہوں۔ تقریر میں جج کو دھمکی دینے کا ارادہ نہیں تھا۔‘
یہ بھی پڑھیے: ’’عمران خان معافی مانگنے آیا تھا‘‘ دلچسپ ویڈیو منظر عام پر آگئی
مزید وضاحت میں لکھا گیا کہ ایکشن لینے سے مراد لیگل ایکشن کے سوا کچھ نہیں تھا۔ 26 سال عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کی۔ مستقبل میں ایسا کچھ نہیں کروں گا جس سے عدلیہ کے وقار بالخصوص ماتحت عدلیہ کو نقصان پہنچے۔