چیئرمین تحریک انصاف ان دنوں اپنے ہر جلسے ہر ایونٹ اور ہر انٹرویو میں عوام کو فائنل کال دینے کی بات کرتے ،سب پوچھتے ہیں کہ وہ یہ فائنل کال کب دیں گے ؟ اس حوالے سے وہ اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ٹائم لائن پر عمل کر رہے ہیں ۔
یہ ٹائم لائن علم العداد اور علم نجوم کو مد نظر رکھ کر بنائی گئی ہے ۔عمران خان 5 اکتوبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے ان کا عدد 6 بنتا ہے جبکہ اکتوبر 2022 کا عدد 9 ہے اس طرح سے اس ماہ میں علم نجوم کے حوالے سے وہ برج میزان میں ہیں اور اُن کا زائچہ ابھی گردش میں ہے علم نجوم ہمیں بتاتا ہے کہ اس وقت عمران خان مشتری کے ذیر اثر ہیں جو مرکری کی جانب اپنا سفر شروع کرچکا ہے مشتری چوتھے گھر جو سکون اور اطمنان کا خانہ ہے اور ساتویں گھر جو کہ خوشیوں کا گھر میں موجود نہیں ہے آٹھویں گھر میں موجود ہے جو کہ جستجو اور تحقیق کا گھر ہے ۔
مشتری ایک ایسا سیارہ جو کسی کو نقصان پہنچاتا ہے یا اپنے زیر اثر سیارے کی مدت اور منتقلی کے دوران رکاوٹیں لاتا ہے۔ آٹھواں گھر (تحقیق کا گھر) اس وقت اپنی صحیع جگہ پر نہیں ہے جس سےصحت کے مسائل، چوٹیں، بیماریاں، حادثات کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ یا یوں کہہ لیں کہ یہ زندگی میں اہم مسائل لاتا ہے علم نجوم کے حوالے سے ان سیاروں کی گردش کے باعث 21 اکتوبر تک تو یہ لانگ مارچ جسے "فائنل کال" کہا گیا ہے ممکن نہیں ہے مشتری جب اپنے گھر واپسی کا سفر شروع کرئے گا تو کچھ آسانی تو آئے گی لیکن بڑی آسانی کے لیے 10 نومبر تک کا انتظار کرنا ہوگا یوں بیچ کے 20 دنوں میں یعنی 21 اکتوبر سے دس نومبر تک کے درمیان کسی بھی فائنل کال دی جاسکتی ہے ۔
امکان یہی ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف اپنی تیاری 21 سے 21 یعنی اکتوبر سے نومبر کے اندر اندر کریں گے یاد رہے کہ اس بار انہیں لاہور سے نہیں پشاور سے اپنے سفر کا آغاز کرنا ہوگا کیونکہ پنجاب میں حالات سازگار نہیں رہیں گے یہ میں نہیں علم نجوم کا کہنا ہے یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف نئے آرمی چیف کی تعیناتی اور اپنے لانگ مارچ کو لیکر کچھ کنفیوژ نظر آتی ہے اور عمران خان کے چاہنے والے ہر جلسے میں فائنل کال اور لانگ مارچ کے روڈ میپ کے نا ملنے پر مایوس لوٹ رہے ہیں اور ابھی انہیں فائنل کال کے لیے مزید انتظار کرنا ہوگا ،جیسے ہی دبئی سے ستاروں کی گردش درست سمت میں آنے کی اطلاعات ملیں گی فائنل کال دے دی جائے گی اور اگر یہ گرین سگنل نہ ملا تو عمران خان کچھ عرصہ کے لیے بیرون ملک بھی جاسکتے ہیں