(ویب ڈیسک) افغانستان نے نئی دہلی میں اپنا سفارت خانہ بند کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر عدم تعاون کا الزام عائد کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر افغان سفارت خانے کی جانب سے بھارتی وزارت خارجہ کو ایک غیر دستخط شدہ خط بھیجا گیا تھا، جس میں اشارہ دیا گیا تھا کہ سفارت خانے کو یکم اکتوپر سے بند کردیا جائے گا۔
خط میں لکھا ہے کہ نئی دہلی میں اسلامی جمہوریہ افغانستان کو سفارت خانہ یکم اکتوبر 2023 سے اپنے کام بند کرنے کے فیصلے کا اعلان کرنے پر افسوس ہے۔
افغان سفارت خانے کے عملے نے بھارتی وزارت خارجہ کو لکھے خط میں موقف اپنایا کہ بھارت سفارتی کام میں تعاون نہیں کررہا، سفارت خانے کو بائی پاس کر کے افغانستان حکومت سے براہ راست رابطے کرتا ہے، جس سے معاملات خراب ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ اگست2021 میں طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد سے تین ہزار افغان طلباء اب بھی اپنے ویزوں کے منتظر ہیں، جس سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان نے حکومتی اخراجات کا بل منظور کرلیا
بھارت2021 میں اقتدار میں واپس آنے والی طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کرتا، اس نے افغان سفارت خانے کو سابق صدر اشرف غنی کے مقرر کردہ سفیر اور مشن کے عملے کے تحت کام جاری رکھنے کی اجازت دی تھی، جو امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد کابل سے فرار ہو گئے تھے۔