(ویب ڈیسک) آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان تنازع میں انقرہ کے باکو کے حامی مؤقف کی وجہ سے امریکہ میں ترکیہ کے سفیر پر آرمینیائی باشندوں کے ایک گروپ نے حملہ کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک کانفرنس میں شرکت کر رہے تھے کہ نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان کا پیچھا کیا، ان پر پانی پھینکا اور ان کے گرد جمع ہوکر ان پر حملہ کردیا اور انہیں مارا پیٹا۔ تاہم ترک سفیر اپنی مدد آپ کے تحت فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
دریں اثناء یو ایس ڈپلومیٹک سیکیورٹی یونٹ اور لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ نے یونیورسٹی کیمپس میں ایسے واقعات کو بڑھنے سے روکنے کیلئے مداخلت کی اور ضروری حفاظتی اقدامات اٹھائے۔
اپنی طرف سے ترک وزارت خارجہ نے جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں منعقد ترک پبلک ڈپلومیسی کانفرنس کے شرکاء پر آرمینیائی گروپوں کے حملے کی مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے عہدیدار جنہوں نے 29 ستمبر 2023ء کو یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں اینابرگ سکول آف جرنلزم اور یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام پبلک ڈپلومیسی کانفرنس میں شرکت کی تھی، انہیں آرمینیائی انتہا پسند گروپوں نے نشانہ بنایا اور انہیں زبانی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: زہریلی گیس سے بھرے ٹرک کو حادثہ،بچوں سمیت 5 افراد ہلاک
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا انتہا پسند تارکین وطن گروپوں کی طرف سے نفرت کی زبان استعمال کی گئی جس میں ترکیہ، آذربائیجان اور حال ہی میں آرمینیائی حکومت اور خطے میں امن عمل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزارت خارجہ نے حملے میں حصہ لینے والوں کیخلاف ضروری قانونی کارروائی شروع کرنے کی تصدیق کی۔