(24 نیوز)افغانستان میں طالبان کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد طرزحکومت پر چہ میگوئیاں جاری ہیں مگر ایک امریکی ٹی وی کے مطابق طالبان ایرانی حکومت کی طرح اپنے گروپ کے سربراہ ہیبت اللہ اخوانزادہ کو سپریم لیڈر نامزد کر یں گے۔
رپورٹ کےمطابق طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں جس میں صدر اور کابینہ تو موجود ہوتے ہیں مگر سپریم لیڈر بطور مذہبی رہنما تمام اختیارات اپنے پاس رکھتے ہیں اور وہ صدر کے احکامات کو بھی ناقص العمل قرار دے سکتے ہیں۔ سپریم لیڈر ہی تمام فیصلوں میں سب سے طاقت ور آواز رکھتے ہیں۔طالبان کے سربراہ ہیبت اللہ اخوانزادہ سپریم کونسل کی سربراہی کریں گے اور یہ سپریم کونسل طالبان اور ان کے اتحادیوں پر مشتمل ہوگی۔ ملا ہیبت اللہ کی مکانیت کو انتہائی پوشیدہ رکھا جاتا ہے اور وہ عوامی مقامات سے دور رہتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ملا ہیبت اللہ قندھار سے ہی اپنی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔طالبان کا گروپ 1990 میں قندھار میں ہی قائم کیا گیا تھا اور یہ ہمیشہ سے قندھار میں اثر ورسوخ رکھتا ہے۔طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ملا ہیبت اللہ اخوانزادہ افغانستان میں ہی موجود ہیں۔ اخوانزادہ قندھار میں ہیں۔ وہ شروع سے وہیں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کی سپریم کونسل کااجلاس ختم،نئی اسلامی حکومت سےمتعلق اہم فیصلے