جرمنی کابل میں سفارت خانہ کھولنے کو تیار۔طالبان سے بات چیت ضروری۔ قطری وزیرخارجہ

Sep 01, 2021 | 20:52:PM

 (24نیوز)جرمن وزیر خارجہ نے کہاہے کہ طالبان کو باقاعدہ تسلیم کرنے پر غور کرنے کے بجائے موجودہ مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق قطر میں اپنے منصب سے ملاقات کے ساتھ ہی جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا افغانستان کے پڑوسی ممالک کا چار روزہ دورہ مکمل ہو گیا ۔ دوحہ میں جرمن وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگرسیاسی سطح پر ممکن ہو اور سکیورٹی کی صورت حال اس کی اجازت دے تو جرمنی کابل میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کو بھی تیار ہے۔
 اس موقع پر قطر کے وزیر خارجہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو الگ تھلگ رکھنے سے افغانستان کے مزید غیر مستحکم ہونے کا خطرہ ہے اس لئے سکیورٹی امور اور سماجی معاملات پر تشویش کے حوالے سے اس کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہے۔قطری وویر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنا کوئی ترجیح نہیں ہے تاہم ہم سمجھتے ہیں کہ بات چیت کے بغیر سکیورٹی، سماجی اور معاشی محاذ پر کوئی حقیقی پیش رفت نہیں ہو سکتی۔اس کے جواب میں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے قدر مبہم سے بیان میں کہا کہ انہیں طالبان سے بات چیت کا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ تاہم انہوں نے بعض شرائط کے ساتھ بات چیت کرنے کی طرف اشارہ بھی کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ ذاتی طور پر میرا یقین یہ ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا کوئی راستہ نہیں ہے ۔ ہم کسی بھی طرح سے افغانستان میں عدم استحکام کے متحمل بھی نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے بعض شرائط کے ساتھ طالبان کے ساتھ بات چیت کی بھی بات کی اور کہاکہ طالبان جو چاہیں مطالبہ کر سکتے ہیں۔ لیکن ہمارے تقاضے بھی واضح ہیں کہ انسانی حقوق کے تحفظ، جو لوگ نکلنا چاہتے ہیں ان کے انخلا کی اجازت اور کسی بھی دہشت گرد گروہ کو افغانستان میں پناہ نہیں دیئے جانے کی ضمانت ہونی چاہئے۔ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم رسمی طور پر تسلیم کرنے سوالات کو نہیں دیکھ رہے، تاہم ہم افغانستان کے لوگوں، جرمن شہریوں اور مقامی عملے کے حوالے سے جو افراد ملک چھوڑنا چاہتے ہیں، ان موجودہ مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔حریم شا ہ کے بھارتی گانوں پر رقص کی نئی ویڈیوز وائرل

مزیدخبریں