ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے کا حامی ہوں،عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناہے کہ دنیا میں آبادی بڑھتی گئی تو صوبے بھی بڑھتے گئے،ہمارا ایک ہی مقصد ہے عام آدمی کی زندگی آسان ہو،ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے کا حامی ہوں،یونٹس زیادہ ہوں گے تو لوگوں کے مسائل جلد حل ہونگے، اچھے بلدیاتی نظام سے بھی لوگوںکے مسائل جلد حل ہوں گے۔
سرگودھا میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اللہ نے زمین پر انسان کو انصاف قائم کرنے کیلئے بھیجا ہے، انسان کے معاشرے میں انسایت ہوتی ہے ، انصاف کا نظام ہوتا ہے ، آج ہر ملک میں طاقت کا استعمال ہوتا ہے، طاقتور خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔
عمران خان کا کہناتھا کہ 26 سا ل پہلے جدوجہد شروع کی تھی دو مقاصد تھے انصاف اور خودداری، جب ہم کلمہ پڑھتے ہیں تو غلامی کی زنجیریں توڑ دیتے ہیں،چاہتاہوں آپ میرے ساتھ حقیقی آزادی کی جدوجہد میں شرکت کریں،انہوں نے کہاکہ علامہ اقبال غلام مسلمانوں کو خودداری کیلئے اپنی شاعری سے جگا رہے تھے، جاگیردارانہ نظام میں جاگیردار خود کو قانون سے بالاترسمجھتا ہے، ان کا کہناتھا کہ مسئلے مسائل ان لوگوں کو ہوتے ہیں جو کمزور ہوتے ہیں، غلام نہیں آزادلوگ اپنی خودداری کیلئے جنگ لڑتے ہیں ۔
عمران خان نے کہاکہ آج امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط ہے جو بیرونی سازش سے آئی ہے، یہ امپورٹڈ حکومت ہر وہ کام کرے گی جو پیچھے سے انہیں کہا جائے گا،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ کہتے تھے عمران خان کو ہٹاﺅ مہنگائی لایا ہے، چار ماہ میں انہوں نے اتنی مہنگائی کردی جو تاریخ میں کبھی نہیں تھی، مہنگائی کی بات کریں تو کہتے ہیں آئی ایم ایف کا حکم ہے۔
عمران خان نے کہاکہ انہوں نے میرے خلاف توہین مذہب کے مقدمات بنائے، مسجدنبویﷺ میں ان پر نعرے لگے اور مقدمہ میرے پر درج کردیاگیا،دہشتگردی کے مقدمات بھی انہوں نے میرے خلاف درج کرائے،یہ لوگ اب ایک اور مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں،کہتے ہیں عمران خان نے آئی ایم ایف کی توہین کردی، اب توہین آئی ایم ایف کا مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ بھارت روس سے 40 فیصد کم قیمت میں تیل خرید رہا ہے ہم کیوں نہیں ، یہ روس سے تیل نہیں خریدیں گے کیونکہ ان کو حکم ہے، ہم نے امریکی جنگ میں شرکت کرکے 80 ہزار جانیں قربان کیں،آج امریکا افغانستان میں ڈرون حملے کیلئے پاکستان سے اڈے مانگ رہا ہے، ہم کیوں کسی کو اڈے دیں کیوں کسی کی جنگ کا حصہ بنیں ،جدوجہد جاری رکھوں گا ہم کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کرینگے۔
عمران خان نے کہاکہ ہمیں پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑنی ہے، قانون کی بالادستی کیلئے وکلا برادری کوذمہ داری زیادہ ہے، دنیا دیکھی ہے غریب ممالک میں ظلم ہورہا ہے، امیر ممالک خوش ہیں،جہاں ظلم کا نظام ہے وہاں لوگ پریشان اور مسائل کا شکار ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہو سکتا کہ 30 سال سے ملک کو لوٹنے والے ہم پر مسلط ہو جائیں،یہ نہیں ہو سکتا ملک لوٹنے والوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح تسلیم کر لوں،کہتے ہیں سیلاب آگیا عمران خان خاموش ہو کر بیٹھ جاﺅ، سیلاب متاثرین کی ان سے زیادہ مددکروں گا لیکن ان کا پیچھا بھی جاری رکھوں گا،کچھ بھی ہو جائے میں کبھی ان چور ڈاکوﺅں کو تسلیم نہیں کروں گا،مقدمے بنائیں، میڈیا کو میرے خلاف لگائیں پھر بھی انہیں تسلیم نہیں کروں گا۔
عمران خان کا کہناتھا کہ ملک پر آج مافیا کا قبضہ کیا ہوا ہے ان کی جڑیں ہر جگہ ہیں، ان کی پوری کوشش ہے خوف میں آکر ہم ان کو تسلیم کرلیں، مدینہ میں انہیں لوگوں نے آئینہ دکھایا، مقدمہ مجھ پر درج کردیاگیا، یہ سمجھتے ہیں مجھے خوف کے ذریعے خاموش کرا لیں گے تو یہ ممکن نہیں ،26 سال میں پہلی بار قوم میں ایسا شعور دیکھ رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی نیب ترامیم کیخلاف عمران خان کی درخواست خارج کرنے کی استدعا