مجھے اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ملک کو مشکل میں ڈالنے والوں کا بتا دوں، عمران خان

Sep 01, 2022 | 20:39:PM
تحریک انصاف کے چیئرمین, عمران خان,30سال، کھیلوں کی گرائونڈ
کیپشن: عمران خان سرگودھا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہناہے کہ 30 سال میری زندگی کھیلوں کی گراﺅنڈ میں گزری ،مجھے میچ کے دوران ہی پتہ چل جاتا تھا کہ اب مخالف میچ ہار گیا ہے،یہ حکومت تمام میچ ہار چکی ہے ،حکومت کو پیغام ہے جو مرضی حربہ استعمال کرلیں میچ نہیں جیت سکتے، جتنا میری پارٹی کو دبائیں گے وہ اتنا اوپر اٹھے گی،جتنا مجھے دیوار سے لگائیں گے ، میں اور لڑوں گا اور مقابلہ کروں گا۔عمران خان کا کہناتھا کہ صاف شفاف الیکشن واحد راستہ ہے، قوم فیصلہ کرے کون اس ملک کیلئے بہتر ہے،ان کا کہناتھا کہ مجھے اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ میں ساری قوم کے سامنے ان لوگوں کی شکلیں رکھ دوں جنہوں نے اپنے مفادات کیلئے اس ملک کو اس مشکل میں ڈالا ہے۔انہوں نے کہاکہ قوم نے میرا ساتھ دینا ہے، ہم نے حقیقی آزادی ان سے چھیننی ہے، 4 ماہ سے صرف ملک کیلئے صبر کر رہاہوں،جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں،لیکن اپنے ملک کی وجہ سے نہیں کر رہا،معاشی حالات کی وجہ سے نہیں کر رہا۔
سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ تین گھنٹے کی ٹیلی تھون میں ساڑھے 5 ارب روپے جمع ہو گئے ،اوورسیز پاکستانیوں نے دل کھول کرفنڈز دیئے،وقت ہوتا تو مزید ساڑھے 5 ارب جمع ہو جاتے، چیف الیکشن کمشنر پتا چلا فارن فنڈنگ کیا ہوتی ہے؟۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ ایک دن بیرون ملک پاکستانیوں کو ملک پر چڑھا قرضہ اتارنے کیلئے اکٹھا کروں گا،بیرونی قرضے کی وجہ سے آئی ایم ایف کی غلامی کرنا پڑتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سیلاب سے سندھ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا،سیلاب متاثرین مشکل میں ہیں پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے،سیلاب متاثرین کی مشکلیں ختم کرنے کیلئے پوری کوشش کریں گے،ان کا کہناتھا کہ چوروں کے ہوتے ہوئے اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے، چوروں نے لوٹ لوٹ کر ملک قرضوں میں جکڑ دیا، ملک میں کمزور اور طاقتور کیلئے الگ الگ قانون ہے،چھوٹاچور جیل میں اور بڑا چور وزیراعظم بن جاتا ہے، 
عمران خان کاکہناتھا کہ میں واحد لیڈر تھاجس کو آزاد عدلیہ کی تحریک پر جیل میں ڈالا گیا،ڈی جی خان جیل میں 8 دن گزارے ، ایک امیر چور نظر نہیں آیا، سارے غریب نظر آئے، اسمبلی گیا تو سارے بڑے ڈاکو اسمبلی میں نظر آئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ امریکی سازش ہوئی اور انہیں چیری بلاسم مل گیا،17 جولائی کے بعد ان کو سمجھ آگئی عام انتخابات میں گئے تو عمران خان جیت جائے گا،اس کے بعد انہوں نے نیا پلان بنایا کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کرایا جائے، چیلنج کرتا ہوں تو شہ خانہ کیس کی اوپن سماعت کی جائے، جانتا ہوں توشہ خانہ کیس میں کوشش کرنے والے ذلیل ہوں گے،توشہ خانے سے جن وزرائے اعظم نے تحائف لئے سب کے کیس ساتھ سنے جائیں۔
عمران خان نے کہاکہ مریم نواز جیسے جھوٹ بولتی ہیں کبھی کسی کو اس طرح جھوٹ بولتے نہیں دیکھا، ن لیگ والے مجھ سے نوازشریف کا موازنہ نہ کریں، 20 سال باہر کمائی کی اور پاکستان لے کر آیا، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے، لندن کے مہنگے ترین چار فلیٹ کی مالکہ مریم نواز ہے، لندن میں فلیٹس پاکستانی عوام کے پیسے سے خریدے گئے۔
انہوں نے کہاکہ چوری ایک انسان کو برباد کرتی ہے جبکہ کرپشن قوموں کو تباہ کردیتی ہے، کرپشن کا اربوں روپیہ گھر میں نہیں رکھا جا سکتا اس لئے باہر بھیج دیاجاتا ہے،شہباز شریف کو متاثرین کو بڑی تکلیف ہے، ہیلی کاپٹروں سے چیزیں پھینک رہے ہیں، شہباز شریف سیلاب متاثرین کیلئے سنجیدہ ہیں تو اپنا اور اپنے بھائی کا آدھا پیسہ ہی لے آﺅ،کرپشن کا سوال کرنے پر جو کہتے ہیں ہم پاکستانی شہری نہیں ان کو مسلط کردیاگیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ ہمارے دور میں مہنگائی کی شرح 17 سے 18 فیصد تھی، چار مہینے میں مہنگائی کی شرح 45 فیصد سے بھی اوپر چلی گئی ہے، عوام کو بجلی کا بل ادا کرتے ہوئے دو گولیاں ڈسپرین بھی کھانی پڑ رہی ہیں۔
عمران خان کاکہناتھا کہ 30 سال میری زندگی کھیلوں کی گراﺅنڈ میں گزری ،مجھے میچ کے دوران ہی پتہ چل جاتا تھا کہ اب مخالف میچ ہار گیا ہے،یہ حکومت میں بیٹھے تمام میچ ہار چکے ہیں،حکومت کو پیغام ہے جو مرضی حربہ استعمال کرلیں میچ نہیں جیت سکتے، جتنا میری پارٹی کو دبائیں گے وہ اتنا اوپر اٹھے گی،جتنا مجھے دیوار سے لگائیں گے ، میں اور لڑوں گا اور مقابلہ کروں گا۔انہوں نے کہاکہ صاف شفاف الیکشن واحد راستہ ہے، قوم فیصلہ کرے کون اس ملک کیلئے بہتر ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا کہناتھا کہ مجھے اتنا ہی دیوار سے نہ لگائیں کہ میں ساری قوم کے سامنے ان لوگوں کی شکلیں رکھ دوں جنہوں نے اپنے مفادات کیلئے اس ملک کو اس مشکل میں ڈالا ہے، مجھے ادھر تک نہ دھکیلو۔
انہوں نے کہاکہ قوم نے میرا ساتھ دینا ہے، ہم نے حقیقی آزادی ان سے چھیننی ہے، 4 ماہ سے صرف ملک کیلئے صبر کر رہاہوں،جب چاہوں اسلام آباد کو بند کر سکتا ہوں،لیکن اپنے ملک کی وجہ سے نہیں کر رہا،معاشی حالات کی وجہ سے نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری