(24نیوز)لاہورہائیکورٹ میں سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے میچز کیلئے گرین بیلٹس پر بیریئرزاورجنریٹرزلگانےپربرہمی کا اظہار کر دیا۔
جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک سے متعلق کیس کی سماعت کی،وفاق کیجانب سےڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ اورپنجاب حکومت کیجانب سےلاءافسر پیش ہوئے ، عدالت میں ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز سمیت دیگرز افسران بھی پیش ہوئے،ماحولیاتی کمیشن کےممبران نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی۔
عدالت نے مال روڈ پر گرین بیلٹس پر سکیورٹی جنگلے لگانے پر اظہار برہمی کیا،جسٹس شاہد کریم نے ریماکس دیئے کہ میچز کے دوران اب پھر مال روڈ پر جنگلے رکھ دئیے گئے،وکیل پی ایچ اے نے کہا کہ ہم نے منع کیا تھا لیکن زبردستی جنگلے رکھ دیئے گئے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ڈی جی پی ایچ اے کام نہیں کرسکتے ، تو کسی اور جگہ چلیں جائیں ،عدالت نے ڈی سی ، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی جی پی ایچ اے پر مقدمہ درج کرانیکا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب لوگ اپنی ڈیوٹی مکمل کرنے میں ناکام رہے ہیں،ان افسروں کے خلاف آج ہی مقدمہ درج ہوگا، ڈی جی پی ایچ اے کو نوکری سے برخاستگی پر کارروائی ہوگی۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن حناء حفیظ اسحاق نے رات کو بروقت مارکیٹس بند نہ ہونے کی نشاندہی کی،ممبر ماحولیاتی کمیشن کا کہنا تھا کہ ڈی سی کی جانب سےنوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے لیکن اس پرعملدرآمد نہیں ہورہا،استدعا ہے کہ عدالت ریسٹورنٹس میں ہوم ڈیلیوری کا دیا گیا وقت ختم کردیں،عدالت نے ممبر ماحولیاتی کمیشن کی تجویز منظور کرلی۔
عدالت نے رات 10بجے مارکیٹس بند نہ کرانے پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی لاہور کو طلب کرلیا،عدالت نے ماڈل ٹاؤن لنک روڈ پر درخت کٹنے پر ڈی جی پی ایچ اے کو توہین عدالت کا شوکاز جاری کر دیا،عدالت کا ڈی جی پی ایچ اے کو پیر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔
عدالت نے ریسٹورنٹس کی ہوم ڈیلیوری کا وقت رات 2 بجے تک بڑھا دیا۔