(24نیوز) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہےکہ بجلی کے زائد بلوں میں ٹیکسوں کا ناہموار نظام اس مسئلے کی نشاندہی کررہا ہے اورکسی نے ٹیکس کے اس ناہموار نظام کی جانب توجہ ہی نہیں دی، ملکوں پر مشکل حالات آتے رہے ہیں، 1970میں اسرائیل میں افراط زر ہزار فیصد بڑھی تھی۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنےبیان کہا کہ نگران کابینہ میں بہتر لوگوں کا انتخاب کیا گیا ہے، معاشی مسائل کے حل کیلئے نگران حکومت کوشاں ہے اور اس ضمن میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا مقصد سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، سرمایہ کاری کیلئے اہم شعبوں کی نشاندہی کردی گئی ہے، دنیا نے معدنی وسائل سے اپنی معیشت کو ٹھیک کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمتوں میں مزیداضافےکا اعلان
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس وقت کام طفل تسلیاں دینا نہیں، بجلی بلوں میں اضافے کے ذمہ داروں کا تعین تو ہوگا سو ہوگا لیکن سوال یہ ہے کہ آج ان بجلی بلوں کے مسئلے کا حل کیا ہے؟ بجلی کے زائد بلوں میں ٹیکسوں کا ناہموار نظام بھی اس مسئلے کی نشاندہی کررہا ہے اورکسی نے ٹیکس کے اس ناہموار نظام کی توجہ ہی نہیں دی۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ ہر دوسرا شخص یورپ جانا چاہ رہا ہے، لوگوں کا ملک سے باہر جانا کوئی نئی بات نہیں، کوئی وجہ نظر نہیں آرہی کہ ملک کا سوشل اسٹرکچر تباہ ہورہا ہو ۔
ا نہوں نے مزید کہا کہ میرا مؤقف صرف اتنا ہے کہ باہر جانے والے مستقبل کا اثاثہ ہیں، میں نےکہا تھا کہ لوگوں کے باہر جانے کو منفی کیوں لیا جارہا ہے، میں نے کہا تو کیا ہوا شاید میرے الفاظ کا چناؤ ٹھیک نہیں تھا۔