(روزینہ علی) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سانحہ جڑانوالہ جیسے واقعات سے بچنے کیلئے متعلقہ اسلامی تعلیمات کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی درخواست پر سماعت کی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ مناسب ہو گا کہ وزیراعظم یہ معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھیں۔
وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جڑانوالہ واقعہ کا نوٹس لے چکے ہیں،جسٹس بابر ستار نے اقلیتی رہنما جے سالک کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔سانحہ جڑانوالہ جیسے واقعات سے بچنے کیلئے متعلقہ اسلامی تعلیمات کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلامی تعلیمات نصاب میں شامل کرنے کا معاملہ وزیراعظم کو بھیجوا دیا ہے۔ جج صاحب کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ وازیراعظم صاحب اسمبلی میں اٹھائیں اور وفاقی کابینہ فیصلہ کرے کہ بچوں کو بردباری سکھانے کیلئے نصاب میں تبدیلی کی ضرورت ہے یا نہیں۔
درخواست گزار کے مطابق آئین کے تمام شہریوں کو مذاہب کی پیروی کے برابر حقوق دیتا ہے۔ پاکستان میں آئے روز اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
مزید پرھیں:ملکوں پر مشکل حالات آتے رہے ہیں،ٹیکسوں کاناہموار نظام بجلی کے زائد بلوں کی وجہ ہے:نگران وزیراعظم
اقلیتوں پر ظلم اسلام کے بنیادی اصولوں، سنت نبوی کے برخلاف ہے،درخواست گزار چاہتے ہیں کہ ان واقعات کی روک تھام کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
درخواست گزار نے اقلیتی حقوق کے تحفظ کیلئے متعلقہ اسلامی تعلیمات کو نصاب کا حصہ بنانے کی درخواست دی۔ جے سالک کی اس درخواست کو وزیراعظم کو پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے بھجوایا جائے۔