ملکی معیشت کو درپیش مالی خطرات، وزارت خزانہ نے رپورٹ جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم) وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کیلئے مالی خطرات سے آگاہ کردیا، میکرو اکنامک کے مختلف عوامل کے باعث مالی صورتحال کمزور قرار دی گئی ہے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق سرکاری قرضہ مالی خطرات میں اول ہے، سرکاری قرضہ جات جی ڈی پی کے 78.4 فیصد پر پہنچنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جی ڈی پی گروتھ، مہنگائی، شرح سود، ایکسچینج ریٹ مالی خطرات کے عوامل میں شامل ہیں، سرکاری اداروں کے قرضے اور گارنٹیز جی ڈی پی کے9.7 فیصد پر پہنچ گئے۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اداروں کے نقصانات بھی مالی خطرات میں شامل ہیں جس کی وجہ سے حکومتی گارنٹیز جی ڈی پی کے 4.5 فیصد پر پہنچ گئیں۔
یہ بھی پڑھیے: ملک میں چینی کی وافر مقدار میں دستیابی، درآمد نہ کرنے کا فیصلہ
رپورٹ کے مطابق حکومتی سطح پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کیپٹل اسٹاک میں اضافے کا امکان ہے جبکہ پالیسی اقدامات پر عملدرآمد میں تاخیر بھی مالی خطرات میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 کے سیلاب نے جی ڈی پی کو 2.2 فیصد تک نقصان پہنچائی ہے، سیلاب کے باعث 16 ارب 20 کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا۔