دنیا کو غزہ کی مصائب دکھانے والے فلسطینی ٹک ٹاکر اسرائیلی حملے میں شہید

Sep 01, 2024 | 13:03:PM
دنیا کو غزہ کی مصائب دکھانے والے فلسطینی ٹک ٹاکر اسرائیلی حملے میں شہید
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)ٹک ٹاک کے ذریعے دنیا کو غزہ کے لوگوں کی مشکلات سے آگاہ کرنے والے 19 سالہ فلسطینی  سٹار ٹک ٹاکر میدو حلیمی ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئے۔

وہ خیموں میں رہنے والے فلسطینیوں کی زندگی پر بنائی ہوئی ویڈیوز کے ذریعے دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کو فلسطینیوں کی زندگی کے ان پہلووں کی معلومات دے رہے تھے جنہیں عام نیوز میڈیا کور نہیں کر پا رہا تھا۔

 انہوں نے اسرائیلی مظالم کے باعث غزہ کے باسیوں کی مشکلات بھری زندگی کی غیر معمولی باتوں کو دستاویزی شکل دی اور ایسی ویڈیو سیریز تیار کیں جن میں لاکھوں لوگوں کے ان سوالات کا جواب دیا کہ جنگ کے دوران زندگی کیسی نظر آتی ہے۔

انہوں نے اپنی’ ٹینٹ لائف ‘ نامی ویڈیو سیریز بنانے کا آغاز رواں سال کے اوائل میں نے اپنے والدین، 4 بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ غزہ کے جنوبی ساحلی علاقے مواسی میں پناہ لینے کے بعد شروع کیا جسے اسرائیل نے انسانی بنیادوں پر محفوظ زون قرار دیا تھا۔

پناہ گزینوں کے پھیلتے ہوئے کیمپ میں "خیمے کی زندگی" کے عنوان سے بنائی گئی ویڈیوز میں انہوں نے کہا کہ "اگر آپ سوچتے ہیں کہ خیمے میں زندگی حقیقت میں کیسی ہوتی ہے تو میرے ساتھ آئیں میں آپ کو دکھاتا ہوں کہ میرا دن کیسے کٹتا ہے۔"

انہوں نے اپنی حالات زندگی پر ویڈیوز بنائیں جن میں پینے کا پانی لینے کے لیے طویل قطاریں دیکھی جا سکتی ہیں،میدو حلیمی پیر کو مقامی انٹرنیٹ کیفے میں گئے تھے جو دراصل ایک خیمے پر مشتمل تھا جہاں وائی فائی کی سہولت میسر تھی۔

بے گھر ہونے والے فلسطینی یہاں بیرونی دنیا سے رابطہ کرتے ہیں، میدو حليمي کے یہاں آنے کا مقصد اپنے دوست اور معاون طلال مراد سے ملاقات کرنا تھا، دونوں نے اس موقع پر سیلفی بھی لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بچے کا ماں باپ کے بجائے اغوا کار کیساتھ رہنے کا فیصلہ ، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

18 سالہ طلال مراد نے بتایا کہ زوردار دھماکا ہوا جس سے اچانک روشنی پھیل گئی، انہیں گردن میں درد محسوس ہوا اور میدو حليمي کے سر سے خون بہہ رہا تھا، ایمبولینس آنے میں 10 منٹ لگے اور چند گھنٹے کے بعد ڈاکٹروں نے حلیمی کو مردہ قرار دے دیا۔

امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے ہارکر ہائٹس سے تعلق رکھنے والے دوستوں کی جانب سے میدو حلیمی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جہاں انہوں نے 2021 میں امریکی محکمہ خارجہ کے زیر اہتمام ایکسچینج پروگرام کے تحت ایک سال گزارا تھا۔

میدو حلیمی کی موت سے سوشل میڈیا صارفین میں بھی غم کی لہر دوڑ گئی، ان کے فالوورز نے صدمے اور غم کا اظہار کیا جیسے انہوں نے بھی ایک قریبی دوست کو کھو دیا ہو۔

میدو  حلیمی کی ویڈیوز نے دنیا بھر میں ہزاروں لوگوں کی توجہ حاصل کی، ان کی بنائی ویڈیوز وائرل ہوئیں اور ٹک ٹاک پر بعض ویڈیوز کو 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے بھی دیکھا۔