فلم انڈسٹری کی زبوں حالی،لاہورکےایک اورسینماکوتھیٹرمیں تبدیل کرنے کافیصلہ
ایبٹ روڈپرواقع پرنس سینما1979ء میں ریلیزہونےوالی فلم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری کی زبوں حالی کے باعث لاہور کے ایک اورتاریخی پرنس سینماکوتھیٹرمیں تبدیل کرنے کافیصلہ کرلیاگیا۔
1970ء کی دہائی میں پاکستان میں سالانہ 200 سے زائد فلمیں بنتی اورریلیزہوتی تھیں لیکن آہستہ آہستہ فلم انڈسٹری زوال کاشکارہوتی گئی اوراب حالات یہ ہے کہ سالانہ درجن کے لگ بھگ فلمیں ہی ریلیز ہوتی ہیں جس کی وجہ سے فلم انڈسٹری سے وابستہ فلم ساز،ہدایت کار،فن کاراور دیگر تکنیکی ماہرین ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، فلمی صنعت کی تباہی کی وجہ سے سینما ہالز ویران ہوگئے ہیں جن میں سے بیشتر کومنہدم کرکے ان کی جگہ پر شاپنگ مالز،پلازے اورتھیٹربنادیئے گئے ہیں۔
70ءاور 80ء کی دہائی کوپاکستان میں فلم انڈسٹری کے عروج کادور قراردیاجاتاہے جب ملک بھر میں قریباً 966کے لگ بھگ سینما گھر تھے،ایک فلم میگزین کے مطابق پاکستان کے 292شہروں اورتحصیلوں میں 995سینما گھر تھے جن میں سے 60فیصد صرف پنجاب میں تھے جن کی تعداد 620تھی،ان میں سے ہرچھٹا سینما صوبائی دارالحکومت لاہورمیں موجود تھا۔
لاہورمیں میکلوڈ روڈاورایبٹ روڈ سینمائوں کی سب سے بڑی مارکیٹ تھی، تاہم ان میں سےزیادہ ترسینمااب ختم ہوچکے ہیں،جوموجود ہیں ان کی حالت بھی انتہائی خراب ہے،کچھ عرصہ قبل ہی ایبٹ روڈپر واقع تاریخی میٹروپول سینماکوگرایاگیاتھا،اب ایبٹ روڈپر ہی واقع پرنس سینماکوتھیٹرمیں تبدیل کرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے جس پر کام جاری ہے۔
ایبٹ روڈپرشبستان سینماکے ساتھ واقع سنگل اسکرین پرنس سینما کے بارے میں کہاجاتاہے کہ اس کو1979ء میں سینما کی زینت بننے والی شہرہ آفاق فلم"مولاجٹ"کی کمائی سے بنایاگیاتھا،اس پرنس سینمامیں اس کے بعدبھی کئی ہٹ فلمیں نمائش کے لیے پیش کی جاچکی ہیں۔
اب فلموں کی کم تعداد اوربھارتی فلموں کی نمائش پرپابندی کے باعث سینماگھرویران پڑے ہیں جس کی وجہ سے پرنس سینماکے مالکان نے اسے تھیٹرمیں تبدیل کرنے کافیصلہ کرلیاہے،اس تھیٹرکے بارے میں کہاجاتاہے کہ یہ ڈیجیٹل تھیٹرہوگاجہاں تمام جدید سہولیات دستیاب ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں:بالی ووڈ اداکارہ ادیتی راؤ حیدری اور سدھارتھ سورینارائن کی شادی کاوینیو سامنے آگیا
لاہور میں اس سے قبل الفلاح،محفل،نازاور کرائون سمیت کئی سینمائوں کوتھیٹرزمیں تبدیل کیاجاچکاہے۔