قوم پرستی کے نام پر دہشتگرد پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں:وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی

Sep 01, 2024 | 19:38:PM
قوم پرستی کے نام پر دہشتگرد پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں:وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24 نیوز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ قوم پرستی کے نام پر یہ دہشتگرد پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں،بلوچستان کے حقوق کی جنگ نہیں دہشتگردی ہورہی ہے،یہ دہشتگرد ہیں ان کو ناراض بلوچ نہ کہا جائے۔ 
 وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت فورسز سے ملکر خون کے ہر قطرے کا حساب لے گی ،دہشتگردوں کا کوئی مذہب اور قوم نہیں،دہشتگردوں نے پاکستانیوں کو شہید کیا ہے ہمارے دل شہدا کے ورثا کے ساتھ ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ناراض بلوچ کی ایک ٹرمینالوجی ہے، ہماری اسمبلی نے سابق وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کے دور میں رولنگ دی ہوئی ہے کہ یہ دہشتگرد ہیں، گزارش ہے ان کو ناراض بلوچ نہ کہا جائے یہ دہشتگرد ہیں، اس ٹرمینالوجی کو ریورس کرلیں ۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو ہم ہر صورت قائم کریں گے، ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے رہیں گے ، ظالم کے ساتھ نہیں ہیں،  ملک کو کسی جتھوں کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، بندوق کی نوک پر نظریہ مسلط نہیں کرنے دیا جائے گا، دکھ کی گھڑی میں پاکستانیوں کے ساتھ ہوں، اس خون کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی میں سہولت کاروں اور ہمدردوں کا گٹھ جوڑ ہوتا ہے، دہشتگرد اور ان کے سہولت کار کیفر کردار تک ضرور پہنچیں گے ، یہ لشکر را فنڈڈ ہے ہم ویسے نہیں کہہ رہے ، اس کے ٹھوس ثبوت ہیں، ان کا قوم پرستی سے کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے، یہ صرف سوفٹ ٹارگٹس پر جاتے ہیں کیونکہ ہارڈ ٹارگٹس پر ان کی کیپسٹی نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف منظم سازش ہو رہی ہے، احتجاج کے نام پر ان کی انٹینشنس ہیں ، یوتھ کو موبلائز کر کے ریاست کے خلاف ان کے ذہنوں میں زہر اگلیں، بلوچستان کے کیس میں وکٹم ریاست ہے، قتل وغارت کی اجازت کسی معاشرے میں نہیں دی جا سکتی،ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بندوق اٹھائی ہوئی ہے یہ دہشتگرد ہیں، سیاسی مسائل تو پاکستان میں نظر آتے ہیں بلوچستان میں نہیں، آئین میں رہ کر میں کسی کے ساتھ بھی مذاکرات کر سکتا ہوں لیکن جنہوں نے بسوں سے اتار کر لوگوں کو مارا ان کو میں کیفرکردار تک پہنچاوں یا مذاکرات کروں ؟انہوں نے کہا کہ سوات طرز آپریشن کی ضرورت پڑی تو ضرور کریں گے، یہ کون سے رائٹس کی جنگ ہے؟، این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب نے ہمیں اپنا شیئر دیا ہے، ہمیں پنجاب کا شکر گزار ہونا چاہیے ہم مشکور بھی ہیں، وائلنس کی مناپلی صرف ریاست ایکسرسائز کرتی ہے، بیڈ گورننس کی وجہ سے مسائل ضرور ہوئے ہیں ۔

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی آپریشن نہیں ہورہا، ہم اسمارٹ کائنیٹک آپریشن ضرور کریں گے، جو بھی قتل وغارت میں شامل ہوگا اس کے خلاف ضرور جائیں گے، پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے ایک منظم سازش ہو رہی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعہ یوتھ کو ریاست سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف ہے،وزیراعظم