مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لینے اور پی ٹی آئی میں مخالفت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

Sep 01, 2024 | 21:20:PM
مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لینے اور پی ٹی آئی میں مخالفت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی مشیر برائے محکمہ سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لینے اور پی ٹی آئی میں مخالفت کی اندرونی کہانی منظرِ عام پر آ گئی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی معاملات میں مشعال یوسفزئی کی مداخلت پر اعتراضات ہیں، پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما نے ’ڈی نوٹیفائی مشعال‘ کا میسج علی امین گنڈاپور کو بھیجا، سینیئر رہنما نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کہنے پر میسج وزیر اعلیٰ کو کے پی کے کو بھیجا، مشعال یوسفزئی صوبے کو چھوڑ کر مرکز میں زیادہ رہتی تھیں، ان کے خلاف بانی پی ٹی آئی کو سینیئر قیادت کی جانب سے شکایات بھی موصول ہوئیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مشعال یوسفزئی پر ہر جگہ بشریٰ بی بی کا نام استعمال کرنے کا بھی الزام ہے، ان کی بطور مشیر محکمہ سماجی بہبود کارکردگی بھی غیرتسلی بخش تھی۔

دوسری جانب نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شوکت یوسفزئی  نے کہا کہ مشعال کی نہ کابینہ میں کارکردگی تھی نہ پارٹی کو کچھ فائدہ دیا، ان کا رابطہ صرف اعلیٰ قیادت کے ساتھ ہی ہوتا تھا، مشعال کو کابینہ میں لینا میرے لیے بڑا باعث تعجب تھا، مجھے نہیں پتا کہ ان کی پارٹی میں کیا خدمات ہیں، بطور وکیل ہمارے ساتھیوں کی بھی کوئی مدد ان کی طرف سے نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سیاست سے دستبرداری کی اصل وجہ کیا تھی؟ طاہر القادری نے آخر کار دل کی بات کر دی

شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی کے کو مشعال کی کام کرنے کی صلاحیت کا پتا چل گیا ہے، میں سمجھتا ہوں وزارتوں کی تقسیم پر ضرور نظر ثانی ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی مشیربرائے سماجی بہبود مشعال یوسفزئی سے قلمدان واپس لے لیا گیا تھا۔