فرٹیلائزرز کمپنیوں نے ملی بھگت سے یوریا کھاد کی پرائس فکسنگ کی ، مسابقتی کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(وقاص عظیم ) مسابقتی کمیشن نے فرٹیلائزرز کمپنیوں کو ملی بھگت سے یوریا کھاد کی پرائس فکسنگ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مسابقتی کمیشن نے 6 فرٹیلائزر کمپنیوں،ایف ایم پی اے سی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں ، شوکاز فرٹیلائزر کمپنیوں کو یوریا کی قیمتیں مبینہ طور پرگٹھ جوڑ سے مقرر کرنے پر جاری ہوئے، سی سی پی کا کہنا ہے کہ قیمتوں کیلئے گٹھ جوڑ کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 4 کی مبینہ خلاف ورزی ہے،انکوائری میں ایف ایم پی اے سی اور اس کی چھ ممبر کمپنیاں شامل ہیں،کمپنیوں میں اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ شامل ہے ،اس کے علاوہ فاطمہ فرٹیلائزر ، فوجی فرٹیلائزر بن قاسم لمیٹڈ ،ایگریٹیک لمیٹڈ اور فاطمہ فرٹ لمیٹڈ بھی گٹھ جوڑ میں شامل ہیں ۔
سی سی پی کا کہنا ہے کہ ایف ایم سی اور 6کمپنیوں نے مبینہ طور پر کمپیٹیشن قانون کی خلاف ورزی کی،قیمتوں میں میبنہ گھٹھ جوڑ کی انکوائری کا آغاز نومبر 2021 سے کیا گیا،انکوائری شائع شدہ ایف ایم پی اے سی کے ایک اشتہار کے بعد کیا گیا تھا،اشتہار میں بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قلت کا بتایا گیا تھا،یوریا کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت 1768 روپے فی 50 کلو گرام کا اعلان کیا گیا تھا،یوریا کی قیمتوں کو 2001 کی فرٹیلائزر پالیسی کے تحت ڈی ریگولیٹ کیا گیا تھا،اشتہار کے مواد کو یوریا کی فروخت پر ایسوسی ایشن کے فیصلے کے طور پر دیکھا گیا،انکوائری میں یوریا کمپنیوں کے درمیان قیمتوں میں ہم آہنگی بھی پائی گئی ،قیمتوں میں ہم آہنگی ممکنہ ساز باز کی سرگرمی کا اشارہ دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ججز کو دھمکی آمیز خطوط کی موصولی کا معاملہ ،پی ٹی آئی کا اہم مطالبہ سامنے آ گیا