سعودی عرب : غار سے انسانوں اور جانوروں کی ہڈیا ں برآمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سعودی عرب کے غار سے انسانوں اور جانوروں کی ہزاروں ہڈیاں دریافت،دریافت شدہ باقیات میں گھوڑوں، اونٹ، چوہوں اور انسانوں کی ہڈیاں بھی شامل ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے ایک غار سے انسانوں اور جانوروں کی ہزاروں باقیات دریافت ہوئی ہیں۔ سعودی عرب کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک غار سے انسانوں اور جانوروں کی ہزاروں ہڈیاں دریافت ہوئی ہیں، دریافت شدہ باقیات میں گھوڑوں، اونٹ، چوہوں اور انسانوں کی ہڈیاں بھی شامل ہیں۔
سائنس دانوں کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دریافت ہونے والی ہڈیاں اُم جرسان میں واقع ڈیڑھ کلومیٹر طویل سرنگ سے دریافت ہوئی ہیں، ہڈیوں کو غار میں بڑی خوب صورتی سے محفوظ کیا گیا تھا۔
Scientists have discovered hundreds of thousands of animal and human remains in a cave in northwestern Saudi Arabia, which they believe were gathered by striped hyenas over the past 7,000 years. #SaudiArabia @StewieStewart13 https://t.co/MWn7bDdcjE
— Joanne Serrieh (@JoanneSerrieh) August 1, 2021
رپورٹ کے مطابق یہ سرنگ سعودی مملکت میں حرات کیبار لاوا فیلڈ میں واقع ہے، سائنسدان اسٹیوی اسٹیوارٹ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ اس تحقیق میں دریافت شدہ باقیات، ہڈیوں کی اقسام،ان کے تعدد اور مقامات کے مطالعے کی بنیاد پریہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ہڈیوں کو گوشت خور دھاری دار لگڑبھگے گزشتہ 7 ہزار سال کے دوران جمع کرتے رہے ہیں، یہ جانور ہڈیوں کو جمع کرنے کا شوقین ہوتا ہے،وہ انھیں دوردراز جگہوں سے لاکرغاروں میں جمع کرتا رہتا ہے تاکہ انھیں بعد میں استعمال میں لاسکے اور نوعمرلگڑبھگوں کو خوراک کے طور پر دے سکے یا انھیں ذخیرہ کرسکے۔
ہزاروں سال کے دوران ہڈیوں کے جمع ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاوا ٹیوب ’’ہڈیوں کے تحفظ کے لیے بہترین ماحول‘‘ مہیّا کرتی ہے، اس کے علاوہ اس تحقیق سے یہ نتیجہ بھی اخذ ہوتا ہے کہ گدھے ہزاروں سال سے اس خطے میں ایک اہم مویشی کے طور پر موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نورمقدم کیس :تفتیش مکمل، ملزم کو جیل بھیج دیا