خواتین کو وارثت میں حق نہ دینے والے ہوشیار۔۔ عدالت نے بڑا حکم سنا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) خواتین کو وارثت میں حق نہ دینے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا حکم، ہرعدالت کیس کافیصلہ چھ دنوں میں سنانے کی پابند ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل کی جانب سے فیصلہ جاری کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کو وراثت سے محروم رکھنے یا زبردستی حق سے دستبردار کرانے پر ریونیو آفیسر فوجداری مقدمہ کرانے کا پابند ہو گا اور خواتین سمیت تمام حقداروں کے نام منتقل کیے بغیر وراثت کی تقسیم نہیں کی جاسکتی۔ عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کا نام چھپانے یا نکالنے پر وراثت کی تقسیم کا عمل عدالت میں جائے بغیر کالعدم ہو گا اور کسی خاتون کو شادی یا کسی بھی قسم کے تحفے اور رقم کی بنیاد پر جائیداد کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔
محکمہ ریونیو کو وراثت کی سیٹلمنٹ سے قبل اعلانات اور گرلز تعلیمی اداروں میں کتابچے تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ عدالت نے ڈی جی نادرا کو ریونیو دفاتر میں آن کال ڈیسک قائم کرنے کا بھی حکم دیا۔ نادرا ڈیسک محکمہ ریونیو کو مرحوم کا شجرہ نسب فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام سول عدالتوں کو وراثت سے متعلق زیر التوا مقدمات 3 ماہ کے اندر نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آج کے بعد وراثت سے متعلق کسی بھی کیس کا فیصلہ 6 دن میں سنا دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:نورمقدم کیس :تفتیش مکمل، ملزم کو جیل بھیج دیا