آپ اجلاس جاری رکھیں۔نذیرچوہان کا خط۔پرڈوکشن آرڈر پر عمل نہ کرنیوالوں کا محاسبہ ہوگا۔سپیکر
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)گرفتار رکن اسمبلی نذیرچوہان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق چلانے کےلئے سپیکر چودھری پرویزالٰہی کو خط ارسال کر دیا جبکہ سپیکر پرویز الٰہی نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا ہے کہ ایوان اور ارکان کا تقدس پامال نہیں ہونے دوں گا خواہ کچھ بھی ہوجائے ،جن سرکاری ملازمین نے پرڈوکشن آرڈر پر عملدرآمد نہیں کیاان کا ہر صورت محاسبہ ہوگا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روزبھی مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 37منٹ کی تاخیر سے سپیکرچودھری پرویزالٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس کے آغاز میں صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے ایوان کو بتایا کہ شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان مصالحت ہوگئی ہے اور اس حوالے سے نذیر چوہان نے سپیکر اور ایوان کے نام اجلاس کی کارروائی معمول کے مطابق جاری رکھنے کیلئے خط بھی لکھا ہے جس میں نذیر چوہان نے سپیکر کو مثبت کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے نذیر چوہان کی جانب سے لکھاگیا خط ایوان میں پڑھ کرسنایا جس کے متن میں کہا گیا کہ سپیکر صاحب آپ کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتاہوں جس طرح آپ نے پنجاب اسمبلی کے ایک رکن کے لئے تاریخی اسٹینڈ لیا وہ آنے والے تمام اسمبلی سپیکرز کےلئے یہ اقدام سونے کے الفاظ سے رقم ہوگا ۔ جب آپ وزیر اعلیٰ تھے اس وقت بھی اسی طرح اپنے تمام ارکان اسمبلی اور وزرا کا خیال رکھتے تھے۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ دنوںمیرا شہزاداکبر جووزیر اعظم کے مشیر خصوصی ہیں سے تنازعہ چل رہا تھا ،شہزاد اکبر نے ٹوئٹر پر واضح طو پر کہا کہ میں مسلمان ہوں اور خاتم النبین پر یقین رکھتاہوں ،میرا شہزاداکبر سے رابطہ بھی ہوا ہے ،میرا یہی ان سے مطالبہ تھا اور میں نے کہا تھاکہ میں اس کے بعد ان سے معذرت بھی کروں گا ۔ اعلیٰ قیادت کے کہنے پر ہماری صلح ہو گئی ہے اور اس میں فیاض الحسن چوہان نے کلیدی کردادا کیا ہے ،میں ان کا بھی شکر گزار ہوں۔
نذیر چوہان نے لکھا کہ میں اس وقت پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہوں اور پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حاضر نہیں ہو سکتا ،اس خط کے ذریعے آپ کو مطلع کرتا ہوں کہ برائے مہربانی اپنا اجلاس جاری رکھیں ۔ میں جلد صحت یاب ہو کر پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا ۔ میری تمام ارکان سے گزارش ہے کہ میری صحت کےلئے دعا کریں۔
نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے لیگی رکن پیر اشرف رسول نے کہا کہ نذیر چوہان اور شہزاد اکبر کے درمیان ذاتی نوعیت کا معاملہ تھا جو حل ہوچکا ہے لیکن جن افسروں نے آپ کے جاری کیے ہوئے پروڈکشن آرڈر پر عملدرمد نہیںکیا ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ افسروں کا یہ فعل ایوان کی توہین کے مترادف ہے۔سپیکر نے مثبت کردار ادا کرنے پر فیاض الحسن چوہان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر ذاتی دلچسپی لے کر اچھا اقدام کیا ہے ۔چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ فیاض الحسن چوہان کو نذیر چوہان کے مسئلے کی بروقت اطلاع مل گئی تھی، محکمہ جیل چوہان صاحب کا محکمہ ہے ، انہیں بروقت اطلاع ملی ورنہ کچھ بھی ہوسکتاتھا، زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، چوہان صاحب نے بہتر کردار ادا کیا اور اسٹینڈ لیا اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،سب سے پہلے نذیر چوہان کی جان عزیز تھی ، اب انہوں نے خود کہہ دیا کہ وہ ایوان میں بات کریں گے، نذیر چوہان والا معاملہ حل تو ہوگیا لیکن قانونی و آئینی طورپر ایوان کا تقدس پامال کیاگیا ،جس بھی سرکاری ملازمین نے یہ کیا ان کا محاسبہ ہوگا، ایوان کا تقدس ممبران پامال نہیں ہونے دیں گے انہیں بھگتنا پڑے گا خواہ کچھ ہو جائے،اپوزیشن اور حکومتی بنچز کا شکریہ اداکرتاہوں جنہوں نے نذیر چوہان کے معاملے پر اسٹینڈ لیا۔
استحقاق بل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ تحفظ استحقاق بل تمام ارکان نے متفقہ طور پر منظور کیا ،میڈیا کے معاملے کو باہر نکال دیا ، بل گورنر پنجاب کے پاس گیا تو بیورکریسی نے غلط رہنمائی کرکے بل اسمبلی کو واپس بھیج دیا ۔کل منگل کو بل بھرپور شدت سے اتنی زور سے پاس کرنا ہے کہ آوازیں دور تک جائیں، دوبارہ بل پاس ہوکر جائے گا تو گزٹ نوٹیفکیشن ہوجائے گا ۔سپیکر نے وقفہ سوالات کے دوران وزیر اورسیکرٹری خوراک کی عدم موجودگی پرکہا کہ ، ایڈیشنل سیکرٹری کو تو کسی بات کا علم ہی نہیں ہو گا ،اس کا مطلب ہے پارلیمنٹ کو سنجیدہ نہیں لیا جا رہا، وقفہ سوالات کے دوران موجودگی کے حوالے سے میری رولنگ موجودہے ۔بعد ازاں اجلاس کل منگل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں۔شردھا کپور کی واٹس ایپ چیٹ لیک: دل والے ایموجیز پر کس کا نمبر ہے؟