(24 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں پر بھارتی دباؤ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو کرکٹ جیسا کھیل سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر اور افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو کرکٹ جیسا کھیل سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے، میں کشمیر پریمیئر لیگ میں کھلاڑیوں پر بھارتی دباؤ کی مذمت کرتا ہوں۔انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کھیلوں کے انعقاد پر ہمیں اعتراض نہیں ہوگا، کشمیری کھلاڑیوں کی عالمی سطح پر پذیرائی پر ہمیں خوشی ہے، بھارت کو بھی ہونی چاہیے، مقبوضہ کشمیر کا کوئی کھلاڑی عالمی پذیرائی حاصل کرے تو خوشی ہوگی۔
انھوں نے مزید کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے حال ہی میں صدر سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے، اس خط کا موقف بھی وہی ہے جو پاکستان 2 سال سے فورم پر دہراتا رہا ہے، اب دنیا کی آزاد پارلیمان ہمارے موقف کی توثیق کر رہی ہیں، اس خط سے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہونے کی نفی ہوتی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا بھارت تاثر دے رہا تھا کہ یہ ان کا اندرونی مسئلہ ہے، یہ اندرونی مسئلہ نہیں، لیکن سلامتی کونسل میں تسلیم کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر حل طلب مسئلہ ہے۔
شاہ محمودقریشی نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ افغانستان میں امن خراب ہو، ہم پر تاشقند میں بھی الزامات لگائے گئے مگر خندہ پیشانی کامظاہرہ کیا، افغانستان میں ایک چھوٹا طبقہ کسی کی ایما پر بیان بازی کر رہا ہے، ہم کہتے رہے بھارت سپائیلر کا کردار ادا نہ کرے، افغانستان میں امن کا فائدہ پورے خطے کو ہوگا بھارت کو بھی۔
انھوں نے کہا افغان حکومت کو گفتگو آگے بڑھانے کیلئے اسلام آباد آنے کی دعوت دی تھی جو ان کی درخواست پر ملتوی کی گئی، ہم مدد کرنا چاہتے ہیں ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں، افغان وزیر خارجہ اسلام آباد آئیں اور بتائیں ہم کیسے مدد کر سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فیک نیوز کا سہارا لیا جا رہا ہے، کل ہی میرے نام سے ایک بیان غلط طور پر منسوب کیا گیا اور افغانستان کا میڈیا غلط اور فیک بیان کوبڑھ چڑھ کر نشر کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر پریمیئر لیگ کے شیڈول کا اعلان ۔۔افتتاحی میچ میں آفریدی اور شعیب ملک کی ٹیموں کا ٹا کر ا