پی ٹی آئی پر غیر ملکی ممنوعہ فنڈنگ ثابت، عمران خان کا بیان حلفی جھوٹا ہے: الیکشن کمیشن

Aug 02, 2022 | 10:30:AM

(ویب ڈیسک) چیف الیکشن کمشنر نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ جس میں کہا گیا کہ یہ تین رکنی بینچ کا متفقہ فیصلہ ہے، پی ٹی آئی نے امریکہ سے ایل ایل سی سے فنڈنگ لی، پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ ملی ہے، غیر قانونی فنڈز ثابت ہوئے۔

 فیصلے میں مزید کہا گیا کہ تحریک انصاف نے عارف نقوی سے فنڈز لیے، پی ٹی آئی نے 34 غیر ملکیوں سے فنڈز لیے، تحریک انصاف نے 13 اکاؤنٹس پوشیدہ رکھے جبکہ 8 اکائونٹس کو اون کیا، پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن میں مس ڈیکلیریشن جمع کرایا، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:شجاعت حسین کی پریس کانفرنس: مسلم لیگ (ق) کا بڑا ردعمل آگیا

خیال رہے ممنوعہ فنڈنگ کیس 8 سال تک الیکشن کمیشن میں زیرسماعت رہا۔ فیصلہ 21 جون کو الیکشن کمیشن نے محفوظ کیا تھا۔

 14 نومبر 2014 کو پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے الیکشن کمیشن میں یہ کیس دائر کیا گیا تھا۔ کیس کی 8 سالہ طویل سماعت میں پی ٹی آئی نے 30 مرتبہ التوا مانگا۔

پی ٹی آئی نے 6 مرتبہ کیس کے ناقابل سماعت ہونے یا الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہونے کی درخواستیں دائر کیں۔ دوران سماعت الیکشن کمیشن نے 21 بار پی ٹی آئی کو دستاویزات اور مالی ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

 فنڈنگ کیس کے لیے پی ٹی آئی نے 9 وکیل تبدیل کیے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کے لیے مارچ 2018 میں اسکروٹنی کمیٹی قائم کی، اسکروٹنی کمیٹی کے 95 اجلاس ہوئے۔ اسکروٹنی کمیٹی میں 24 بار پی ٹی آئی نے التواء مانگا۔

 کمیٹی میں موجودگی کے خلاف 4 درخواستیں بھی دائر کیں۔ سکروٹنی کمیٹی نے 20 بار آرڈر جاری کیے کہ پی ٹی آئی متعلقہ دستاویزات فراہم کرے۔ نومبر 2021 میں الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے فنڈز کی آڈٹ رپورٹ جمع کروا دی تھی، جس کے بعد کیس کی سماعتوں کے بعد الیکشن کمیشن نے 21 جون کو محفوظ کیا تھا۔

مزیدخبریں