عوام پرپٹرول بم،مہنگائی،کیا عام انتخابات ہوپائیں گے؟ نئی بحث چھڑ گئی

Aug 02, 2023 | 15:30:PM

Read more!

(24 نیوز)حکومت کا عوام پرایک اور پٹرول بم، کیا ان کو انتخابات میں کامیابی دلا سکتا ہے؟ کیا تیل قیمتوں میں اضافہ،مہنگائی پر کنٹرول نہ کرپانا عام انتخابات کی تاخیر کا شاخسانہ تو نہیں ہوگا؟ ایک نئی بحث چھڑ گئی ۔
پروگرام’ گونج‘ کی میزبان ثناء بچہ  نے کہا ہے کہ عوام کا اس پر ردعمل بہت برا آیا ہے عوام حکومت کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں کہ یااللہ ہماری اس حکومت سے جان چھڑا دے۔  اب تو حکومت کے چند گنتی کے دن رہ گئے ہیں تو کیا حکومت انتخابات میں توسیع چاہتی ہے یا ایجنڈا کچھ اور ہے؟
اس حکومت سے جان چھوٹ جائے گی؟ کیا اگلی حکومت انتخابات کوآگے لے کر جانا چاہتی ہے؟ کیوں کہ حالیہ دھماکے کو مدنظر رکھا جائے تو انتخابات میں توسیع ہوسکتی ہے کیونکہ جس طرح سے دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں یہ کسی اور جماعت کے کنونشن میں بھی ہوسکتے ہیں۔
دوسری طرف ایک سیاسی جماعت کو بھی بالکل خاموش کردیا گیا ہے ان کے وکلاء کبھی سپریم کورٹ جارہے ہیں تو کبھی سیشن کورٹ ۔ ان کے اوپر 150 سے زیادہ کیسیز ہیں وہ بھی دہائیاں دے رہے ہیں کہ ہمیں پوری پوری رات جاگنا پڑتا ہے کہ  کون کون سے کیسز کو صبح دیکھنا ہے۔

ضرور پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کی جان کو خطرہ؟حملے کی منصوبہ بندی کہاں ہوئی؟تہلکہ خیز انکشافات
جس طرح یہ عدالتی معاملات چل رہے ہیں اب نوزشریف کو بھی اپنے عدالتی معاملات کلیئر کرانے چاہئیں تاکہ وہ بھی اس میں حصہ لیں لیکن ایسا لگ نہیں رہا کہ وہ واپس آئیں اور اس میں شامل ہوں۔سوال یہ ہے کہ کیا اس صورتحال کے پیش نظر انتخابات کو وقت پر کرایا جاسکے گا؟

ماہر قانون شاہین شعیب  کا کہنا تھا کہ خان صاحب تمام کیسوں میں پیش ہورہے ہیں،عمران خان پر جو کیس ہیں  اس میں موجود تمام ٹیکسز کی معلومات ہیں، یہاں جتنی آمدنی بنتی تھی ہم نے ٹیکس میں دی وہ سارا کا سارا ریکارڈ بشمول ثبوت ہم نے ان کو دے دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سویلینزکا فوجی عدالتوں میں ٹرائل ،سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا

ایک سوال کے جواب میں شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ دیکھیں مردم شماری تو اپریل میں مکمل ہوگئی تھی لیکن کیا ان کو آج یاد آیا ہے کہ نئے الیکشن اس مردم شماری کے مطابق ہوں گے، ان حالات کو دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے کیونکہ ایک تویہ خان صاحب کا مقابلہ نہیں کرسکتے اور دوسرا جو انہوں نے نئی پارٹیاں بنائی ہیں وہ ساری کی ساری ٹھس ہوچکی ہیں۔

مزیدخبریں