طوفانی رفتار سے قانون سازی، رضا ربانی نے سینیٹ میں بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

Aug 02, 2023 | 18:00:PM

(وقاص عظیم) چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کی مدت پوری ہونے کے آخری دنوں میں جاتے جاتے بھی مزید قوانین منظور کیے گئے۔

سینیٹ کے اجلاس کے آغاز پر باجوڑ دھماکے میں شہید ہونے والوں کیلئے مولانا عطاء الرحمان نے فاتحہ خوانی کروائی۔

ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ترمیمی) بل 2023ء

سینیٹ کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ترمیمی) بل 2023ء پیش کیا گیا۔

اس بل کے حوالے سے وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں، اس ترمیمی بل کے حوالے سے ممبران کے تحفظات تھے، ایچ سی کے حوالے سے سات ترامیم مجھے بھیجی گئیں تمام کو میں نے منظور کیا۔

اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ صرف سندھ نے صوبائی ایچ ای سی کو 26 ارب روپے دیا، باقی کسی صوبے نے یہ تعلیم دوست قدم نہیں اٹھایا۔

اسی بل کے حوالے سے سینیٹر طاہر بزنجو نے کہا کہ حکومت قانون منظور کررہی ہے اور منظور کرنے پر بضد بھی ہے، ایچ ای سی کی عمر ابھی صرف بائیس سال ہے، کیا بہتر نہیں کہ آنے والی حکومت اس بل کو پاس کرے۔

ان تمام ریمارکس کے بعد ہائیر ایجوکیشن (ترمیمی) بل 2023ء چیئرمین سینیٹ نے کل تک کیلئے مؤخر کردیا۔

حج عمرہ انضباط بل 2023ء

سینیٹ میں وفاقی وزیر مذہبی امور طلحہ محمود نے حج عمرہ انضباط بل 2023ء پیش کیا جسے چیئرمین سینیٹ نے قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلامی ترمیمی بل 2023ء

وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے یہ بل سینیٹ میں پیش کیا اور آج ہی بل منظور کرنے کی درخواست کی جبکہ سینیٹر رضا ربانی نے بل آج ہی منظور کرنے کی مخالفت کردی۔

اس بل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس بل میں پرووائس چانسلر کو بےجا اختیارات دیے گئے ہیں، یہ بل کل کو اس یونیورسٹی کے نظام میں مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ 

اس کے جواب میں رانا تنویر نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ پرووائس چانسلر کو زیادہ اختیارت دیے گئے ہیں تو اس کو نکال پھینکیں لیکن اس بل کو ضرور منظور کریں، میں تو آپ سے درخواست ہی کرسکتا ہوں، میرا مقصد یونیورسٹی کی بہتری ہے۔

رضا ربانی نے بل کی کاپیاں کیوں پھاڑیں؟

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ کا ایجنڈا پھاڑ دیا اور کہا کہ نئی روایات ڈالی جا رہی ہیں، مجھے لگ رہا ہے کہ میں سینیٹ میں نہیں ہوں، میری آنکھوں میں پٹی ہو، میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہوں، جو وزیر کہے یا کابینہ کہے اس پر ہاں کہ دوں، وہ کہیں دن ہے تو میں کہوں دن ہے، وہ کہیں رات ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 دنوں سے کیا ہورہا ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہا، میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کی لیگیسی سے ہوں، میں پارٹی ڈسپلن کا پابند ہوں، جناب چیئرمین آپ کیا کرنا چاہ رہے ہیں، آج آپ یہ کر رہے ہیں، کل آپ کی حکومت ختم ہوگی آپ اپوزیشن بنچوں پر آئیں گے، کیا لیگیسی لے کر آئیں گے؟

مزیدخبریں