پی ٹی آئی ٹوٹ گئی؟کتنے گروپ سرگرم؟سینیٹر ہمایوں مہمند نے حقائق سے پردہ اٹھادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)حکومتی حلقوں میں یہ تشویش کی لہر موجود ہے کہ کہیں تحریک انصاف کیلئے ہواؤں کا رخ تبدیل نہ ہوجائے ،یعنی پی ٹی آئی کیلئے صورتحال بہتر نہ ہوجائے،جیسا کہ پی ٹی آئی یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ اُس کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات بہتر ہورہے ہیں،اور ابھی حال ہی میں بانی پی ٹی آنے مذاکرات کیلئے فوج سے اپنا نمائندہ مقرر کرنے کی بات کی ہے،جس کے بعد سے حکومتی وزراء یہ صفائیاں دیتے نظر آرہے ہیں کہ تحریک انصاف اِس پر پروپگینڈا کر رہی ہے ، وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ یہ پی ٹی آئی کی خام خیالی ہے کہ ستمبر ،نومبر کے بعد وہ حکومت میں آئے گی۔
پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ خواجہ آصف اب کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کو یہ خوش فہمی ہے کہ وہ حکومت میں آجائے گی جبکہ پہلے خواجہ آصف اِس خدشے کا اظہار کرچکے ہیں کہ اکتوبر میں الیکشن کالعدم قرارد دینے کی پیٹیشن دائر کرکے اِن کی حکومت کو گھر بھیجنے کی کوشش کی جائے گی۔
اب ظاہر ہے حکومت بھی اِس وقت مشکلات کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے،ایک طرف معاشی چلینج کا سامنا ہے اور دوسری جانب تحریک انصاف کے ریاست مخالف بیانیے پر حکومت بند باندھنے میں ناکام ہے اور آج تو رؤف حسن جن پر اداروں کیخلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام لگتا ہے اُنہیں بھی عدالت نے رہائی دے دی ہے ، اب یہی وہ وجوہات ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ میں اِن باتوں کو لے کر تشویش پائی جاتی ہے،اور یہی وجہ ہے کہ اب حکومتی وزراء کو میدان میں آکر وضاحتیں دینا پڑ رہی ہیں کہ حکومت اور اداروں میں سب اچھا ہے،سونے پر سہاگہ یہ ہے کہ تحریک انصاف یہ تاثر دے رہی ہے کہ ا ُس کی اداروں سے بات بن رہی ہے اور یہ بات بھی حکومت میں تشویش پیدا کر رہی ہے ،اسد قیصر تو یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ دسمبر میں اُن کی حکومت ہوگی۔
دوسری جانب احسن اقبال کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پاک فوج میں بات چیت سے کوئی پریشانی نہیں اور عطا تارڑ کہتے ہیں کہ 9مئی کے حملے کرنا انکے منشور کا حصہ ہے،یہ مجھ سے بات کرو کا معاملہ ہے یہ سازش کا اگلا شاخسانہ ہے اس پر کسی کو یقین نہیں۔
اب تحریک انصاف جس نے حکومت کے بقول اداروں کو اپنے بیانیے سے نقصان پہنچایا اُس سے پاک فوج کسی صورت بات نہیں کرے گی،یہ حکومت کا دعویٰ ہے،لیکن دوسری جانب پاک فوج بھی واضح کرچکی ہے کہ جنہوں نے نو مئی کا واقعہ رچایا اُن کے ساتھ کسی صورت بات نہیں ہوگی ،لیکن حکومت اعلان کے باوجود تحریک انصاف پر پابندی تک نہیں لگا سکی،حکومت کمزور پوزیشن پر نظر آرہی ہے اور اِس کمزوری کا تحریک انصاف بھرپور فائدہ اُٹھا رہی ہے،اور وہ پاک فوج سے تعلقات میں لچک پیدا کر رہی ہے،عمر ایوب فرما رہے ہیں کہ فوج عوام میں سے ہوتی ہے۔اب تحریک انصاف ساتھ یہ بھی اعتراف کر رہی ہے فوج سے اب تک کوئی رابطہ کاری نہیں ہوئی تاہم جب بھی رابطہ ہوگا اُس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔