(24نیوز) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی میں تبدیل ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے منتخب رکن لیاقت ملک اور پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین (پی ٹی آئی پی) کے شمالی وزیر ستان سے منتخب رکن اقبال وزیر نے صوبہ بھر میں لوڈ شیڈنگ اور امن و امان کی خراب صورتحال پر بات کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئر مین عمران خان سے متعلق نازیبا الفاظ استعمال کئے جس پر پی ٹی آئی کےاراکین اسمبلی سیخ پا ہوگئے اور تلخ کلامی شروع ہوگئی جو بعد میں ہاتھا پائی اور دھکم پھیل میں بدل گئی ، حکو متی اور اپوزیشن اراکین آپس میں گالم گلوچ کرتے ہوئے گتھم گتھا ہو گئے ،پی ٹی آئی پی کے رہنما کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی رکن اسمبلی آپے سے باہر ہوگئے جس پر اپوزیشن رکن اسمبلی بھی آستینیں چڑھا کر آگے بڑھے ، اراکین اسمبلی نے بیچ بچاؤکرایا ، قائد حزب اختلاف عباد اللہ نے پی ٹی آئی پی کے رہنما کو پکڑ کر پیچھے ہٹایا جبکہ باقی اراکین نے حکومتی رکن صوبائی اسمبلی کو قابو کیا۔
دوسری جانب اجلاس میں اس ہنگامہ آرائی پر سپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اقبال وزیر سے کہا کہ اگر یہ الفاظ واپس نہیں لیے تو رکنیت منسوخ کردوں گا، پی ٹی آئی اراکین کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ جب تک اقبال وزیر معافی نہیں مانگتے تب تک ان کو ایوان میں نہ آنے دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہارس ٹریڈنگ الزامات پر فارغ فوزیہ بی بی کا نام پی ٹی آئی مخصوص نشستوں میں شامل