فرار کا راستہ اختیار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا دھرنے بڑھتے جائیں گے ، حافظ نعیم کا دھرنے سے خطاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)راولپنڈی کے لیاقت باغ میں مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا 8 ویں روز بھی جاری ہے۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی، جماعت اسلامی میں مذاکرات میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔ جبکہ حافظ نعیم نے دھرنے سے ویڈیو لنک سے خطاب میں کہا کہ فرار کا راستہ اختیار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا دھرنے بڑھتے جائیں گے اور سڑکیں بند ہوں گا، ڈی چوک چھوٹی بات ہے ہم تو پارلیمنٹ ہاؤس جائیں گے،فرار کا راستہ اختیار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا دھرنے بڑھتے جائیں گے اور سڑکیں بند ہوں گی۔
حافظ نعیم نے دھرنے میں دیڈیو لنک سے خطاب میں اعلان کرتے ہوئے کہا حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت آئی پی پیز سے متعلق کوئی سنجیدہ فیصلہ نہیں کر رہی،کل سے کراچی میں بھی دھرنا شروع ہوگا، ڈی چوک تو چھوٹی بات ہے ضرورت پڑی تو پارلیمنٹ ہاؤس تک جائینگے۔ عوام سے بھی کہہ سکتے ہیں کہ احتجاجاً اپنا بجلی کا بل ادا نہ کریں۔اسماعیل ہنیہ کے جنازے میں شرکت کیلئے دوحہ قطر میں موجود حافظ نعیم الرحمن نے لیاقت باغ دھرنے سے ویڈیو لنک خطاب کی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کے بل سیاست نہیں ہیں بلکہ یہ عوامی مسئلہ ہے، میں یہاں اسماعیل ہنیہ کے جنازے میں شرکت کے لئے یہاں پہنچا تھا جہاں میری اسماعیل ہنیہ کے خاندان سے بھی ملاقات ہوئی، امریکہ اور مغربی طاقتوں نے اسماعیل ہنیہ کی حکومت کو چلنے نہیں دیا، جو لوگ امریکہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ظلمت ان کا مقدر ہے آج قطر نے پوری ہمت کیساتھ اسماعیل ہنیہ کا جنازہ اور تدفین کی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امید ہے آج رات قطر سے پاکستان کیلئے روانہ ہوں گا اور کل دھرنے میں پہنچوں گا، تنخواہ دار طبقے پر بے جا ٹیکس لگا کر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، وزیراعظم اس طرح کی باتیں کرکے توجہ تبدیل نہ کریں، لاہور سے مسلم لیگ ن بری طرح سے ہاری ہے، فارم 45 کی یہ پارٹیاں اقتدار میں ہیں فری پیٹرول ختم کرنے سے حکومت کو ڈھائی یا تین سو ارب روپے مل سکتے ہیں بڑی گاڑیوں کی جگہ چھوٹی گاڑیاں استعمال کریں، عوام کو ریلیف دیں اور جاگیر داروں پر ٹیکس لگائیں۔ٖحافظ نعیم نے کہا کہ عوام پر سود در سود حاوی ہوتا جا رہا ہے 25 ہزار ملازمین کا ایف بی آر کرتا کیا ہے؟ حکومت کا مذاکرات سے فرار کا راستہ اختیار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا دھرنے بڑھتے جائیں گے اور شاہرائیں بند ہوں گی، ہم ملک کے تاجروں اور صنعتکاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔