(24نیوز)جعل سازی اب عدالتوں تک جا پہنچی۔اسلام آباد کچہری میں جعلی عدالتی حکم نامے تحریر کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں زیر سماعت فیملی کیس میں سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت کے دو جعلی حکم نامے تیار کئے گئے۔
20 فروری 2020 کی آرڈر شیٹ میں رد و بدل کیا گیا جب کہ 21مارچ 2020 کو کورونا لاک ڈاؤن کے باعث کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہوئی اور اس کا بھی جعلی آرڈر تیار کیا گیا۔
قائم مقام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ نے جعلی عدالتی احکامات تیار کرنے پر انکوائری کا حکم دے دیتے ہوئے سینئر سول جج محمد شبیر کے اسٹینو گرافر واقف خان کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
چارج شیٹ کے مطابق اسٹینو گرافر واقف خان نے بطور ریڈر ایک جعلی حکم نامہ تیار کیا اور ایک عدالتی آرڈر شیٹ میں ٹیمپرنگ کی جس سے وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔ عادل بنام کرن فیملی کیس میں بچے کی ملاقات کرانے کا جعلی حکم نامہ تیار کیا گیا۔
واضح رہے کہ 10 سال تک جعلی ڈگری پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوکری کرنے والی خاتون کو برطرف کردیا گیا تھا۔