(24نیوز )آسکر ایوارڈ کیلئے نامزد کینیڈین نژاد امریکی اداکارہ ایلن پیج نے انکشاف کیا ہے کہ دراصل وہ خاتون نہیں بلکہ مخنث ہیں اور اب میرا نام ایلیٹ ہے،اور مجھے اپنے مخنث ہونے پر فخر ہے۔ایلن پیج متعدد فلموں، ویب سیریز اور ڈراموں میں عکام کر چکی ہیں۔
ایلن پیج نے 1997 میں کم عمری میں ہی کینیڈین ٹی وی سی بی سی پر اداکاری شروع کی تھی اور ا ب تک وہ ایک خاتون کے طور پر کام کرتی دکھائی دیں۔ایلن پیج کو اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انہوں نے 2005 میں امریکی تھرلر فلم 'ہارڈ کینڈی' میں ایک ایسی 14 سالہ لڑکی کا کردار ادا کیا، جس پر ایک مرد وحشیانہ جنسی تشدد کرتا ہے۔انہوں نے 2007 کی کامیڈی رومانٹک فلم 'جونو' میں بھی ایک ایسی جواں سالہ لڑکی کا کردار ادا کیا تھا جو نہ چاہتے ہوئے بھی حاملہ بن جاتی ہیں۔اسی فلم میں شاندار اداکاری دکھانے پر انہیں آسکر کے لئے بھی نامزد کیا گیا، اسی فلم کے باعث انہیں دیگر بڑے فلمی ایوارڈز کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔
ایلن پیج نے مجموعی طور پر 4 درجن کے قریب فلموں، ویب سیریز اور ڈراموں میں کام کیا ۔اپنے کیریئر میں انہیں ایک طاقتور خاتون کے طور پر پہچانا جاتا رہا ہے تاہم یکم دسمبر کو انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں انکشاف کیا کہ وہ 'خاتون' نہیں بلکہ 'مخنث' ہیں۔ ایلن پیج نے اپنی پوسٹ میں اعتراف کرتے ہوئے فخر کیا کہ وہ ٹرانس جینڈر ہیں۔ایلن پیج نے پوسٹ میں اپنا نام بھی تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور انہوں نے اپنا نام ایلن کے بجائے ایلیٹ لکھا۔
انہوں اپنے ساتھ پیش آنے والی مشکلات کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ بالآخر انہوں نے سب کے سامنے اپنی جنس کا اعتراف کیا۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ وہ اب بھی ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کے لئے کام کرتی رہیں گی۔ایلئٹ پیج کی جانب سے خود کو مخنث قرار دیئے جانے کے بعد کئی فلمی شخصیات نے انہیں مبارک باد دیتے ہوئے ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔