(ما نیٹر نگ ڈیسک)کراچی کے ایک معروف شاپنگ مال میں آج سے دو روز قبل دوپہر کے وقت معمول کی سرگرمیاں جاری تھیں ۔اسی دوران اوپر سے ایک نوجوان منہ کے بل زمین پر گرتا ہے اور زمین پر ہر جگہ خون پھیل جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی جا نب سے جاری تفصیلا ت کے مطابق وہاں موجود تمام افراد اس کی طرف بڑھتے اور اس کے اردگرد اکٹھے ہو جاتے ہیں۔پھر شاپنگ مال کا عملہ اور دیگر لوگ اسے اٹھاتے اور اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔ یہ نوجوان ہسپتال پہنچنے تک جانبر نہیں ہوپاتا اور وفات پا جاتا ہے۔
یہ واقعہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت میں راشد منہاس روڈ پر واقع لکی ون شاپنگ مال میں پیش آیا جہاں پولیس کی ابتدائی معلومات کے مطابق 28 سالہ زوہیر ولد ہاشم نے تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر اپنی جان لے لی۔
یہ بھی پڑھیں:یونیورسٹی سے طالبہ اغوا۔۔ گن پوائنٹ پر زیادتی
غیر ملکی میڈیا کی رپو رٹ کے مطابق اس واقعے کی دردناک ویڈیوز سوشل میڈیا اور واٹس ایپ کے ذریعے شیئر کی جا رہی ہیں تاہم پاکستانی حکام کی جانب سے اب تک اس ویڈیو کو ہٹانے سے متعلق کوئی ٹھوس اقدامات نظر نہیں آئے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو ان کے علم میں ہے اور وہ اسے ’دیکھ رہے ہیں‘ اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کو کارروائی کا کہا ہے۔اسی میڈیا کی رپو رٹ میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے انچولی کے رہائشی زوہیر کے تین بھائی اور ایک بہن ہیں جبکہ ان کے والد کی پندرہ سال قبل وفات ہوگئی تھی۔ والدہ ٹیچر ہیں جنھوں نے ان کی پروش کی۔ان کے چھوٹے بھائی نے جے ڈی سی فاؤنڈیشن کے سربراہ ظفر عباس کو بتایا ہے کہ زوبیر ریاضی میں گریجویٹ تھے۔ ان کے تین بھائیوں کے پاس ملازمت نہیں تھی مگر وہ خود انٹرینٹ کے ذریعے کام کرتے تھے اور بمشکل سے ماہانہ پانچ ہزار روپے کے قریب کما پاتے تھے۔زوہیر کے ایک قریبی دوست کمیل نےغیر ملکی میڈیا کے نماءندے کو بتایا کہ 15 روز قبل ان کی ملازمت چلی گئی تھی۔ تاہم یہ نوکری کیا تھی انھیں اس کا علم نہیں۔
پولیس کے مطابق 28 سالہ زوہیر ڈپریشن کے شکار تھے اور انھوں نے بیروزگاری و گھریلو مسائل کی وجہ سے خودکشی کی۔ ایس ایچ او ایف بی انڈسٹریل ایریا جمیل عباسی نے بتایا کہ سوگوار خاندان ابھی کفن دفن میں مصروف ہے، اس لیے بعد ان کے بیانات لیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حافظ آباد،سگی بیٹی سے زیادتی کرنے والے باپ کو عدالت نے کون سی سزا دے دی،جانیے