(24نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ سٹاک ایکسچینج نہیںموجودہ حکومت کی معاشی پالیسی اور اقدامات کریش ہوئے ہیں ،ایک روز حکومت نے کامیابیوں کے دعوے کئے اگلے ہی روز سٹاک ایکسچینج میں بلڈ باتھ ہوگیا ،سٹاک ایکسچینج میں 2000 پوائنٹس کا گرنا سرمایہ کاروں کے معاشی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا ثبوت ہے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبنے کے ذمہ دار عمران نیازی ہیں ،خبردار کیا تھا کہ تجارتی خسارہ، شرح سود میں اضافہ معیشت کی جان لے گا ،غیرملکی قرض کا تاریخی بوجھ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا نتیجہ یہی نکلنا تھا ،ملک پر نازل بربادی سے نجات حاصل نہ کی تو اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیا چگ گئیں کھیت پوری قوم پڑھ رہی ہو گی ،یہ ہی ڈگر رہی تو خاکم بدہن پاکستان کا کیا ہوگا، اس تباہی کو اب رکنا چاہیے، یہ قومی سلامتی کا سوال ہے۔
دریں اثنااپوزیشن لیڈر نے منی بجٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی بجٹ لانے کے اعلان سے ثابت ہوگیا کہ قومی بجٹ کے موقع پر حکومت نے قوم اور کاروباری برادری سے جھوٹ بولا ،منی بجٹ لانے والے کہتے تھے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا، عمران نیازی نے ایک اور یوٹرن لیا ہے ،یہ منی بجٹ نہیں، معاشی تباہی، مہنگائی کا سیاہ طوفان ہے جو پاکستان کی معیشت، صنعت ، روزگار اجاڑ دے گا ،منی بجٹ قومی معیشت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا ۔
یہ بھی پڑھیں۔عوام کے لیے خو شخبری ،احساس راشن رجسٹریشن ایس ایم ایس سروس کا آغاز
شہباز شریف نے کہاکہ نئی قانون سازی سے حکومت پاکستان میں آئی ایم ایف کی ٹیکس کلکٹر بن جائے گی ، وفاقی حکومت کا کردار محض آئی ایم ایف کے ٹیکس جمع کرنے تک محدود ہوکر رہ جائے گا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی معیشت براہ راست عالمی مالیاتی ادارہ کنٹرول کرے گا ،منی بجٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، منظور نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں حکومت عام آدمی کو زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔وزیر اعظمنے کہاکہ شرح سود میں مزید اضافے کی اطلاعات معیشت کی مزید تباہی کی خبر ہے ،موجودہ حکومت پھر سے وہی غلطیاں کررہی ہے جو اس نے پہلے سال کی تھیں۔انہوںنے کہاکہ حکومت ایک غلطی کو دوسری سنگین غلطی سے ٹھیک کرنے کی روش پر کاربند ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی پہلے ہی عوام کا جینا حرام کرچکی ہے، مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ہر ماہ مہنگائی، نااہلی کے اپنے ہی ریکارڈ توڑ رہی ہے ،گھی 10 روپے مہنگا ہوکر 360 روپے کلو ہوگیا، آٹے، چینی کے بعد گھی مسلسل مہنگا ہورہا ہے ،ایک سال میں بجلی 73 روپے، پٹرول41 اور ڈیزل 37 فیصد مہنگا ہوا۔ انہوںنے کہاکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں دیاجارہا ،انہوں نے کہاکہ برآمدات میں اضافہ دکھانے والی حکومت نے درآمدات کے اعدادوشمار چھپالئے، ،نومبر میں برآمدات2.90 ارب ڈالر کے مقابلے میں درآمدات پونے 8 ارب ڈالر بتائی جارہی ہیں جو ریکارڈ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ برآمدات میں اضافے کے حکومتی دعوے صحیح ہیں تو پھر ڈالر کی قیمت کیوں کنٹرو ل میں نہیں ؟۔
یہ بھی پڑھیں۔حکومت عام آدمی کو زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔وزیر اعظم