ساتھ بیٹھیں، بات کریں،عمران خان کی حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا بڑایوٹرن، دھمکیوں سے منت سماجت پر آگئے,سخت زبان نرم پڑنے لگی ,عمران خان نے حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کردی۔
لاہور میں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ ہم ڈیفالٹ کی طرف جارہے ہیں۔حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مل بیٹھے، عام انتخابات کی تاریخ دے ورنہ ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ انتخابات کی طرف نہیں جائیں گے تو ملک میں استحکام نہیں آئے گا، اسمبلیوں کی تحلیل کے فیصلے کے پیچھے پاکستان ہے، پنجاب اور کے پی اسمبلی توڑتے ہیں تو 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوگا۔
حکومت کو مشروط مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، بات کریں اور عام انتخابات کی تاریخ دیں یا پھر ہم اسمبلیاں توڑ دیں گے، آپ کو موقع دے سکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہمیں بتائیں کیا آپ چاہتے ہیں، 66 فیصد پاکستان میں الیکشن ہوں اورآپ مرکز میں بیٹھے رہیں، ہم نے بڑی کوشش کی، یہ الیکشن کا نام نہیں لیتے، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ، الیکشن میں انہیں پٹ جانا ہے، معیشت میں تباہی کی طرف جارہے ہیں، یہ کیسے نکالیں گے ہمیں، آصف زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو نااہل کرو اور جیل میں ڈالو، اسمبلی میں بیٹھ کر ان لوگوں نے اپنے کیسز ختم کرالیے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ رانا ثنا اللہ غیر سنجیدہ آدمی ہیں، شہباز شریف بتائیں کہ انہوں نے کیا کرنا ہے، پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اختیار عمران خان کو دے دیا ہے، تاریخ کا اعلان پی ٹی آئی چیئرمین خود کریں گے، ہم چاہتے ہیں ملک عام انتخابات کی طرف جائے، تاریخ تو بیٹھ کر طے کرلیں گے، صرف جلدی الیکشن کا اعلان کر دیں۔
لاہور میں فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سے عمران خان نے ویڈیو لنک خطاب کیا، تمام ممبران نے اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی، خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کل عمران خان سے ملاقات کرے گی، پرویز الٰہی نے ملاقات میں عمران خان کو اسمبلی توڑنے کا اختیار دیا، یہ پرویز الہیٰ کا عمران خان پر اعتماد کا اظہارہے، پرویز الٰہی، مونس الٰہی نے مشکل وقت میں ساتھ دی، ان کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان عمران خان خود کریں گے، آج عمران خان نے حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی، ایک معاشی اور دوسرا گورننس کا چیلنج ہے،عمران خان نے کہا اگر الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو کوئی حل بتا دیں، اس وقت حال یہ ہے ریڈیو پاکستان، فارن آفس جیسے دفاتر میں تنخواہیں نہیں مل رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت بہت بڑے معاشی بحران کا شکار ہے، 7 ماہ میں دہشت گردی کے کیسز میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے، دوست ملکوں کو سمجھ نہیں آرہی موجودہ یا اگلی حکومت سے ڈیل کریں، مفتاح اسماعیل جیسے لوگ کہہ رہے ہیں پاکستان ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے، انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے، حکومت جلد انتخابات کا اعلان کرے اور آگے بڑھیں، اگر 34 فیصد سیٹوں پر الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو آپ کی مرضی ہے، ہم 66 فیصد سیٹوں پر الیکشن کرائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ صوبوں سمیت دفاعی اخراجات کے پیسے نہیں دیئے جارہے، یہ معمولی حالات نہیں ہے، ہم نے کہا ہے یہ آپشن ہے، پرویز الٰہی نے اسمبلی توڑنے کا تمام اختیار عمران خان کو دے دیا ہے، ہم نے آئین کے مطابق چلنا ہے، ویسے تو آئین عملی طور پر معطل ہے جیسے اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا، رانا ثنا سنجیدہ آدمی نہیں ہے، اصل میں شہباز شریف نے بتانا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں، سروے بتا رہے ہیں الیکشن جب ہوں گے تحریک انصاف نے جیتنے ہیں، پاکستان کے عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہیں، موجودہ حکومت سے پاکستان نہیں چل رہا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے کہا تھا کہ عمران خان جب چاہیں گے پنجاب اسمبلی تحلیل ہو جائے گی،سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مونس الٰہی نے لکھا کہ عمران خان کو ملاقات میں یقین دہانی کروادی ہے کہ وزارت اعلیٰ ان کی امانت ہے، پی ٹی آئی چیئرمین جب چاہیں گے اسمبلی تحلیل ہو جائے گی۔