(حسن علی) ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر رد عمل دیتے ہوئے کہاہے کہ مرشد کے شوہر کی جگہ اب بیرسٹر گوہر چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے پر تعینات ہو گئے ،پراسس کے بغیر بطور چیئرمین ان کی تقرری پارٹی کے منشور اور جمہوری روایات کے بر عکس ہے،پی ٹی آئی کے برائے نام انٹرا پارٹی الیکشن ڈکٹیٹر شپ کی بد ترین مثال ہیں جو نا قابل تسلیم ہیں ۔
استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مزید کہناتھا کہ ووٹرز اور متبادل امیدواروں کے بغیر یہ الیکشن جمہوریت کی نفی اور جمہوری اقدار سے انکار ہے ۔جمہوریت کا درس دینے والوں نے آج خود ہی پارٹی کے اندر سے جمہوریت کے تاثر کو ختم کر دیا ہے،مذکورہ انتخابات پارٹی کے آئین سے متصادم ہیں جن کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ۔
آئی پی پی رہنما نے کہاکہ خواہشات کے تابع الیکشن کے نتائج کسی طرح بھی تسلیم نہیں کئے جا سکتے ،امید ہے الیکشن کمیشن ان انتخابات پر فوری نوٹس لیتے ہوئے انہیں کالعدم قرار دے گا ،ان کہناتھا کہ الیکشن کمیشن کو یہ نتائج مسترد کرتے ہوئے پارٹی کے خلاف بھرپور اور موثر کارروائی کرنی چاہئے، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو جماعت اپنے اندر جمہوری روایات قائم نہیں رکھ سکتی وہ ملک میں کیسے جمہوریت لا سکتی،جمہوریت پسند پارٹی کے طور پر استحکام پاکستان پارٹی ان نتائج کو مسترد کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف پاکستانی کرکٹر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے