وزیراعظم سے صنعتکاروں اور تاجروں کی ملاقات... کم سے کم ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیر اعظم عمران خان کی معروف صنعتکاروں اور تاجروں کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود تھے۔ ملاقات میں حکومت اور صنعتکاروں میں کم سے کم ماہانہ اجرت بڑھانے پر اتفاق اور صنعتوں کے فروغ کے لئے طویل المدت پالیسیوں کے تسلسل پر زور دیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عالمی منڈی میں مہنگائی اور اس کی وجہ سے عوام پر بوجھ کا احساس رکھتی ہے۔عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کے لئے اقدامات لئے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ صنعتکار اور بزنس مین عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر چلیں۔ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت میں آنے سے پہلے ہی پارٹی منشور میں آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کی برآمدات کی پالیسی شامل کی تھی جس کے ثمرات اب واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک کی دس بڑی کمپنیوں نے پچھلے سال 929 ارب روپے منافع کمایا۔ حکومت نے سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کے لئے تاریخی اقدامات کئے جو پہلے کسی حکومت نے نہیں کئے۔ وزیر اعظم نے کہا ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات21 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچیں اور اگلے سال 26ارب ڈالر کی برآمدات متوقع ہیں۔ پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا موٹر سائیکل بنانے والا ملک بن چکا ہے۔ ٹریکٹرز کی برآمدات میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں 90فیصد پارٹس مقامی طور پر تیار کیے جاتے ہیں۔ آئی ٹی اور ٹیکسٹائل کے ساتھ ساتھ دفاعی پیداوار اور انجینیرنگ کے شعبوں پر توجہ دی جائے۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دفاعی پیداوار کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں جن کا پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر میں اشتراک سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ ملک کی ترقی کی خاطرحکومتی پالیسیوں کے عملدرآمد میں پورا ساتھ دیں گے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت نے صنعتوں کے فروغ اور برآمدات بڑھانے کے لئےطویل المدت پالیسی پر عملدرآمد کر رہی ہے۔ کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت انڈسٹری نے ریکارڈ منافع کمایا جس کے ثمرات مزدور طبقے کو ملنے چاہییں۔ وزیر اعظم نے کہا میں ان صنعتکاروں اور تاجروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میری استدعا پر ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں۔ عمران خان نے کہا چین دورے سے پہلے بزنس کمیونٹی سے مشاورت ضروری تھی۔حکومت پاکستانی اور چینی صنعتکاروں کے مابین روابط بڑھانے اور مشترکہ بزنس منصوبے قائم کرنے پر بات کرے گی۔ حکومت چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروبار کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے جس سے متوسط اور غریب طبقے کے معاشی حالات میں بہتری آئے گی۔ برآمدات میں اضافہ کے لئے آئی ٹی، زراعت، لائیوسٹاک، مشینری، ٹیکسٹائل سیکٹرز میں بے تحاشہ مواقع موجود ہیں۔
اس موقع پر صنعتکاروں نے حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی مکمل تائید کی اور منافع میں اضافہ کے ثمرات کو نچھلے طبقے تک منتقل کرنے کی حمایت کی۔ صنعتکاروں نے برآمدات بڑھانے، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ، ٹیکس نظام میں بہتری اور دورہ چین کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ ملاقات میں معروف صنعتکار ثاقب شیرازی (ہونڈا اٹلس), علی اصغر جمالی (انڈس موٹرز), غیاث الدین خان (اینگرو), سکندر مصطفٰی (ملت ٹریکٹر), حامد زمان (سیفام) شاہد عبداللہ (سیفائر), خرم مختار (پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی یشن)، زاہد بشیر (گل احمد), اعظم فاروق (چراٹ سیمنٹ), خلیل ستار (K&N), عبد الرحیم اور گوہر اعجاز (APTMA) شامل ہوئے۔ وفاقی وزراء شوکت ترین، اسد عمر، حماد اظہر، مخدوم خسرو بختیار، فواد چوہدری، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر مملکت فرخ حبیب، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور سینئر افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خوشخبری۔۔فیس بک میسنجر کا نیا فیچر ۔۔صارفین کی چیٹس محفوظ