بغاوت کا مقدمہ: شہباز گل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغاوت کے مقدمہ میں سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف شہباز گل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں بغاوت کے مقدمہ میں سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کے خلاف شہباز گل کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پراسیکیوٹر رضوان عباسی کی جانب سے علیم عباسی ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اکثر کیسز میں سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیے جاتے ہیں۔ جس پر وکیل شہباز گل نے کہا کہ ایسا صرف غیرمعمولی حالات میں ہوتا ہے اور اس کیس میں ایسی صورتحال نہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا اٹارنی جنرل کی تعیناتی ہو گئی ہے؟ جس پر شہباز گل کے وکیل نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل کی تعیناتی ہو رہی ہے، ایک کیس میں تو سپیشل پراسیکیوٹر تعینات کرنے والوں کے خلاف انضباطی کارروائی کا کہا گیا، فیصلے میں کہا گیا کہ سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے قومی خزانے کو دُہرا نقصان ہوگا۔
وکیل شہباز گل نے عدالت کو بتایا کہ نااہل پبلک پراسیکیوٹر کو لاء افسر رکھنے اور پھر پرائیویٹ وکیل کو فیس ادا کر کے سپیشل پراسیکیوٹر بنانا نقصان ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دییے کہ اگر دونوں ہی نااہل ہوں تو پھر کیا ہوگا ؟ پھر تو اللہ ہی حافظ ہوگا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا اس کیس کی ایف آئی آر پولیس نے درج کی یا ایف آئی اے نے؟ جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا کہ یہ مقدمہ پولیس کی جانب سے درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یاد رہے شہباز گل نے رضوان عباسی کی بطور سپیشل پراسیکیوٹر تعیناتی کو چیلنج کر رکھا ہے۔