خودکش بمبار پولیس کی وردی میں تھا اس لیے چیکنگ نہیں کی گئی، آئی جی خیبرپختونخواء

Feb 02, 2023 | 12:15:PM

(ویب ڈیسک) خیبر پختونخواء کے آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ دہشتگرد نیٹ ورک کے نزدیک ہیں، یہ خود کش حملہ تھا، خودکش حملہ آور کو ٹریس کر لیا گیا ہے، خودکش حملہ آور پولیس موبائل میں تھا، پولیس اہلکاروں نے اپنا پیٹی بند بھائی سمجھ کر اسے چیک نہیں کیا۔

پشاور میں آئی جی پولیس خیبر پختونخواء معظم جاہ انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری کوتاہی ہے، میرے بچوں کی کوتاہی نہیں ہے، خودکش حملہ آور نے سپاہی سے پوچھا کہ مسجد کس طرف ہے، اسے مسجد کا پتہ نہیں تھا، اسے ٹارگٹ دیا گیا تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، میرے جوان میرے بچے ہیں، میرے بچوں کو گمراہ کرنا، سڑکوں پر لانا، کسی صورت برداشت نہیں کرسکتا، کہتے ہیں کہ ڈرون حملہ ہوا تھا، کہاں ہے ڈرون حملہ، ڈرون حملے کا کہنا بالکل غلط بات ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پشاور پولیس لائن دھماکے میں شہداکی تعداد 100ہو گئی

آئی جی معظم جاہ انصاری پریس کانفرنس کے دوران آبدیدہ ہوگئے، انہوں نے کہا کہ ہم شہیدوں کے قاتلوں کو ڈھونڈیں گے، سازشیں ختم ہونا چاہئیں، میرے بچوں کی لاشوں پر سیاست کرنا بند کردیں، مجھے زیادہ تنگ نہ کریں، میں ناراض ہو جاؤں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا ’کہا گیا کہ بارودی مواد رکھا گیا ہے اور کسی نے اسے ڈرون حملہ قرار دیا، یہاں ہر بندہ ایک سائنسدان بنا ہوا ہے، جائے وقوع سے بال بیرنگ ملے ہیں، حملے میں 10 سے 12 کلو کا ہائی ایکسپلوژیو بارودی مواد استعمال ہوا، دھماکے سے سب سے پہلے دیواریں گریں، ستون نہیں تھے، چھت دیواروں پر ٹکی ہوئی تھی جس کی وجہ سے چھت نیچے گرگئی، تمام نمازی چھت کے ملبے تلے دب گئے‘۔

آئی جی کے پی کے نے بتایا کہ خود کش حملہ آور پولیس یونیفارم میں تھا، اس نے عام پولیس جیکٹ اور ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پر آیا تھا، حملہ آور کی موٹرسائیکل مل گئی ہے، جس پر چیچز نمبر ٹیمپر کیا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائےگا، آر می چیف

انہوں نے کہا کہ میں نے خودکش بمبار کو کیمرے میں شناخت کرلیا ہے، اس کا چہرہ بھی دیکھ لیا ہے اور مسجد کے اندر ملنے والے خودکش بمبار کے سر سے اس کا چہرہ ’کراس میچ‘ بھی کرلیا ہے۔

آئی جی خیبر پختونخواء نے کہا کہ واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج آ گئی ہے، میرے پاس ریڈی میڈ چیز نہیں، مجھے کچھ وقت دیں، مہربانی کریں، جلد بازی نہ کریں، ہم نے کسی شہید کا بدلہ نہیں چھوڑا، آج یا کل، جلد یا دیر سے ہمارا قاتل مارا گیا، ہم نے اسے چھوڑا نہیں، شہداء کے قاتلوں کو چھوڑیں گے نہیں، ہم بے غیرت نہیں ہیں۔

خودکش حملہ آور مسجد میں کیسے داخل ہوا ،سی سی ٹی وی فوٹیج میں میں دیکھا جا سکتا ہے۔

مزیدخبریں