پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے معاملات فائنل کئے جارہے ہیں جس کے بعد جلد ہی اس کا اعلان کردیا جائے گا۔پاکستان میں1965 کی جنگ کے بعد ایک عرصہ تک بھارتی فلموں کی درآمد پر پابندی عائد رہی اور ان فلموں کا شمار ممنوعہ اشیا کی فہرست میں ہوتا تھا۔2007 میں صدر جنرل پرویز مشرف کی حکومت نے ایک پالیسی بنائی تھی جس کے بعد پاکستان میں بھارتی فلموں کو نمائش کی اجازت مل گئی جس سے سینما انڈسٹری کو بہت فروغ ملا اور پاکستان میں ملٹی پلیکسز وجود میں آنے لگے۔
14فروری 2019کو پلوامہ حملوں کے بعد جب بھارت کی حکومت نے اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا تو بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے اپنی فلمیں پاکستان میں نمائش کے لیے دینے سےانکار کر دیاتھا۔ جس کے چند روز بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی فضائی جھڑپ سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔پاکستانی سینما مالکان نے بھی بھارتی فلمیں لگانے سے انکار کردیا تھا جس کے بعد اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کا باقاعدہ اعلان کیا تھا۔
جس وقت یہ پابندی لگائی گئی تھی اُس وقت پاکستانی سینماگھروں میں بالی وڈ فلم ’گلی بوائے‘ کی نمائش جاری تھی جس سے سینما گھروں کو بہت آمدنی ہورہی تھی۔ تاہم پابندی کے بعد سینما گھروں کے مالکان کے پاس مواد ہی نہیں بچا اور سینما گھروں کو چلانا مشکل تر ہو گیا۔کاروبار متاثر ہونے کے سبب تقریباً تمام ہی سینما گھروں نے پہلے ملازمین کی تعداد میں کمی کی، پھر سینما گھر جزوی طور پر بند ہونا شروع ہوگئے، جس ملٹی پلیکس میں پانچ سکرینز تھیں وہاں صرف دو یا تین چلانے پر اکتفا ہونے لگا جبکہ دیگر نے اپنے شوز کی تعداد محدود کردی۔پاکستانی سینما گھروں کا پیٹ بھرنے کے لئے چند مقامی اور ہالی وڈ کی فلمیں ہی تھیں لیکن اس کے باوجود کاروبار کو بہت نقصان ہورہا تھا۔
ضرور پڑھیں :بوائز وِل بی بوائز: سی ایس ایس 2023ء کے امتحانی پرچے نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی
پاکستان میں کچھ عرصہ غیر ملکی پنجابی فلمیں بھی ریلیز کی گئیں جو زیادہ کامیاب نہ ہوسکیں۔ مقامی فلموں کی تعداد بھی کافی کم ہوگئی جس سے سینما گھروں کا کاروبار تباہی کے دہانے پہنچ گیا۔ سینما گھروں کو بچانے کے لئے مقامی اور غیر ملکی فلموں کی تعداد ناکافی ہونے کے بعد اب بھارتی فلموں کی نمائش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی معروف سینما چین نے اس تحریک میں اہم کردار ادا کیا ہے جس میں انہیں فلم ڈسٹری بیوٹرز کا تعاون بھی حاصل ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اعلیٰ سطح پر پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش کی اجازت دینےکا فیصلہ ہوچکا ہے جس کے بعد تمام فریقین سے رائے حاصل کی جارہی اور جلد ہی اس کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔