(ویب ڈیسک )سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔بھارت نے پاکستان کو سند طاس معاہدے پر نظر ثانی کیلئے خط لکھا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت معاہدے کی پاسداری سے کترا رہا ہے۔
دریائے جہلم اور دریائے چناب کے بھارتی حصوں پر ڈیم بنانے کے پلان پر عالمی ثالثی عدالت میں پاکستان کا کیس مضبوط ہو رہا ہے۔ اسی وجہ سےبھارت معاہدے سے کترا رہا ہے۔
بھارت نے پاکستان کو خط لکھا ہے کہ سند ھ طاس معاہدے پر نظر ثانی کی جائے۔ ہالینڈ میں عالمی ثالثی عدالت پاکستان کے حق میں فیصلہ سنانے والی ہے، جس کی وجہ سے بھارت نے خط لکھا ۔ آرٹیکل 12(4) کے مطابق بھارت یکطرفہ طور پر معاہدے سے دستبردار نہیں ہو سکتاْ۔
یہ بھی پڑھیں:ایک کمرے میں پانچ سو لڑکیاں،لڑکا دیکھتے ہی بیہوش ہوگیا
معاہدہ غیر معینہ مدت تک کے لئے لاگو ہے جو حکومتیں بدلنے سے غیر موثر نہیں ہو سکتا۔ معاہدے کے علاوہ بھی مشترکہ دریاؤں کا پانی یکطرفہ طور پر نہیں روکا جا سکتا۔