(24 نیوز) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مبینہ فرضی مقابلہ میں 3 کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت کی غیرجانبدارانہ تحقیقات اور نعشوں کو ورثا کے حوالے کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گورنر مقبوضہ جموں و کشمیر نام لکھے گئے ایک خط میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایسے واقعات سے بھارتی افواج کی ’’بدنامی‘‘ ہوتی ہے اور یہ انسانی حقوق کی ’’سنگین خلاف ورزی‘‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 دسمبر کو پرم پورہ میں 17 برس کی عمر کے3 لڑکےمارے ڈالے گئے۔ ان کے خاندانوں کا دعویٰ ہے کہ جعلی مقابلہ میں انہیں ہلاک کردیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اس معاملے پر مقامی پولیس اور بھارتی فوج کا موقف متضاد ہے اور انصاف اسی وقت ہوگا جب فوری غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔
واضح رہے کہ پولیس نےدعویٰ کیا تھا کہ اس نے سری نگر کے پرم پورہ علاقہ میں 3 عسکریت پسندوں کو مار گرایا لیکن نوجوانوں کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ان کا بچوں کا عسکریت پسندی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ ان میں 2 تو طلبا تھے۔