نئےسی سی پی اولاہورغلام محمود ڈوگرنے چارج سنبھال لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)نئے سی سی پی او لاہور ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگرنے چارج سنبھال لیا۔غلام محمود ڈوگر کو عمر شیخ کی جگہ تعینات کیا گیا ہے۔دفتر پہنچنے پر نئے سی سی پی او کو سلامی دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سی سی پی او لاہور کا عہدہ سنبھالتے ہی غلام محمود ڈوگر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس کا مورال بلند کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔ عوام اور پولیس کے درمیان فاصلوں کو کم کرنا اولین ترجیح ہو گی۔جرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں پہلے بھی تعینات رہا ہوں کافی حد تک شہر کے مسائل سے آگاہ ہوں۔
دوسری جانب عمر شیخ کو ہٹانے کی اندرونی کہانی بھی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر شیخ کے آئی جی پنجاب سے تعلقات کچھ اچھے نہیں تھے وہ بیشتر احکامات ماننے سے انکار کرتے رہے۔
آئی جی پنجاب اپنے تحفظات سے وزیراعلیٰ اور وزیراعظم آفس کو آگاہ کرتے رہتے تھے۔ گزشتہ ہفتے ایوان وزیراعلیٰ نے بھی عمر شیخ کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔29 دسمبر کو وزیر قانون نے سی سی پی او کی تبدیلی کی سفارش کی تھی۔
دوسری جانب عمر شیخ کا لاہور پولیس کو نیویارک پولیس بنانے کا دعویٰ بے بنیاد نکلا۔ تین ماہ میں 2 ڈی آئی جیز، 4 ایس ایس پیز اور 16 ایس پیز کی تبدیلی بھی کام نہ آئی۔ سال 2020ء میں جرائم کی شرح کا گراف 25 فیصد تک مزید بڑھا۔عمر شیخ کیخلاف دی جانے والی شہریوں کی درخواستوں پر بھی انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ نئے سی سی پی او غلام محمود ڈوگر پولیس کے 21 ویں کامن سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ آر پی او فیصل آباد، ڈی آئی جی آئی ٹی سمیت سندھ اور بلوچستان میں بھی انتہائی اہم عہدوں پر فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ حالیہ دنوں میں وہ بطور ڈی آئی جی ٹیکنیکل پروکیورمنٹ، سی پی او پنجاب لاہور کے عہدے پر کام کر رہے تھے۔غلام محمود ڈوگر کا شمار پولیس سروس کے انتہائی پروفیشنل، قابل، ایماندار اور فرض شناس پولیس افسران میں ہوتا ہے۔