(24 نیوز)جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ان میں سابق فوجی افسر، وزارت داخلہ کا سابق مشیر اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی ادارہ برائے انسداد کرپشن نے بدعنوانی میں ملوث ایک سابق وزیر، پبلک پراسیکیوشن کے اہلکار، پولیس اور فوج کے عہدیداران اور مختلف ذمہ داران سمیت شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار شدگان دھوکہ دہی، جعل سازی، رشوت خوری اور مالی خرد برد کے مقدمات میں ملوث ہیں ادارہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ ’گزشتہ عرصے کے دوران متعدد فوجداری مقدمات شروع کئے گئے ہیں اور ملوث افراد کے خلاف ضابطے کے اقدامات مکمل کئے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں 12 مقدمات زیر غور ہیں۔ جن افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ’گرفتار شدگان میں سعودی ہلال احمر میں مالیاتی اور انتظامی امور کےسابق ڈائریکٹر جنرل، ایک سابق وزیر، ایک سابق سفیر، وزارت خارجہ کے دو ملازمین، جنرل اتھارٹی آف زکا اینڈ ٹیکس کا ایک ملازم بھی ہے۔
ملوث افراد میں ایگزیکیوشن کورٹ کا ایک ملازم، سرکاری یونیورسٹی ملازمین، ایک ضلعی میونسپل سربراہ، ڈائریکٹریٹ آف پاسپورٹس اور ڈائریکٹریٹ آف نارکوٹکس کے دو نان کمیشنڈ افسران، سعودی بحریہ کے دو افسران اور نیشنل اینٹی نارکوٹکس کمیٹی کا سابق سکریٹری جنرل بھی ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’سرکاری مال یا منصب کو نا جائز طور پر اپنے مفاد میں استعمال کرنے والے ہر شخص کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا خواہ یہ افراد ملازمت میں موجود ہوں یا سبکدوش ہو چکے ہوں۔ ادارے نے بدعنوانی سے متعلق سرگرمیوں کی اطلاع دینے کے حوالے سے سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ادارہ انسداد کرپشن نے بدعنوانی کے خلاف مہم کی غیر محدود پشت پناہی پر خادم حرمین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔