(24نیوز )سابق سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ نے عہدے سے فارغ ہونے کے بعد فیض احمد فیض کا مشہور زمانہ شعر ٹویٹ کردیا۔
تفصیلا ت کے مطابق ان کو 2 ستمبر 2020 کو تعینات کیا گیا، تعیناتی آغاز میں ہی متنازعہ بن گئی تھی ۔سیالکوٹ موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے بعد اپنے ڈیپارٹمنٹ میں متنازعہ بننے والے عمر شیخ لاہوریوں کی نظر میں بھی اپنی قدر و منزلت کھو بیٹھے۔سی سی پی او لاہور کا عہدہ کبھی بھی اتنا متنازعہ نہ رہا جتنا سابق سی سی پی اور لاہور عمر شیخ کے دور میں رہا۔ اپنے عہدے کا چارج لیتے ہی آئی جی پنجاب کے ساتھ تنازعہ کھڑا کیا جو آئی جی کی رخصتی کا موجب بنا اور یوں وہ ایک منہ زور افسر کی حثیت سے سامنے آئے۔ افسروں اور ماتحتوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے عمر شیخ نے جو بہتر سمجھا کیا۔ عمر شیخ نے 90 روز میں لاہور کو جرائم اور جرائم پیشہ افراد سے نجات دلانے کا وعدہ کیا جو بے سود رہا۔ سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کیس میں عمر شیخ نے خاتون کے رات گئے نہ نکلنے کا مضحکہ خیز بیان دیا۔ اس واقعہ کے بعد عمر شیخ کی مقبولیت کا گراف بہت نیچے آگیا اور نچلی سطح پر پولیس افسران میں ایک بغاوت سا مواحول پیدا ہوا۔لاہور میں کرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ سی سی پی اولاہورکے گلے پڑ گیا۔ تین مہینے بعد ہی عمرشیخ کی چھٹی کرادی گئی۔ غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی اولاہورتعینات کردیا گیا۔ عمر شیخ کو ڈپٹی کمانڈنٹ پی سی لگادیا گیا۔نئے سی سی پی او لاہورغلام محمود ڈوگرجرائم پیشہ افراد کو نکیل ڈالنے کے ماہر ہیں۔حکومت پنجاب نے غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور تعینات کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔ سابق سی سی پی او لاہور نے عہدے سے فارغ ہونے پر سوشل میڈیا کی مقبول ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا پیغام ایک شعر میں بیان کیا جس پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے کیے گئے۔ سابق سی سی پی او نے فیض احمد فیض کی غزل "کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں، کب ہاتھ میں تیرا ہاتھ نہیں" کا شعر ٹویٹ کیاکہ
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
عہدے سے فارغ ہونے والے عمر شیخ بھی میدان میں آگئے
Jan 02, 2021 | 22:09:PM