(24نیوز)لاہور ہائیکورٹ کا بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے بڑا فیصلہ،کابینہ کی منظوری کے بغیر وزیراعلیٰ کا ایڈمنسٹریز تقرر ی کا اختیار غیر قانونی قراردیدیا گیا۔
کابینہ کی منظوری کے بغیر وزیر اعلیٰ کی بلدیاتی کاموں کیلئے ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری غیر قانونی ہے، ایڈمنسٹریٹرز کو اختیارات دینے کا 21 اکتوبر 2022 کا نوٹفکیشن غیر قانونی قرار دےدیا گیا،جسٹس شاہد جمیل خان نے میسرز ملک مظہر حسین گورائیہ کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا۔
20 صفحات کے فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا گیا ہے، فیصلہ کے مطابق لوکل گورنمنٹ کی منظوری کے بغیر تمام نئے ترقیاتی پراجیکٹس غیر قانونی ہیں،تمام نئے ترقیاتی کام لوکل گورنمنٹ کی منظوری سے ہی جاری رہ سکتے ہیں، انتظامی حکم کے ذریعے ارکان اسمبلی کو لوکل گورنمنٹ کے دائرہ اختیار میں ترقیاتی کاموں کیلئے گرانٹ غیر قانونی ہے ۔ عدالتی فیصلہ کے مطابق الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کی تکمیل کے فوری بعد بلدیاتی انتخابات کرائے۔
درخواست گزار نے 20 اکتوبر 2022 کے نوٹیفکیشن کے ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری اور اختیارات کو چیلنج کیا تھا، درخواستگزار کا کہنا تھا کہ بلدیاتی منتخب نمائندوں کی عدم موجودگی میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے ذریعہ ترقیاتی کام کرانا غیر قانونی ہے۔