سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بجھوانے والا منظم گینگ بے نقاب
ایف آئی اے نے کراچی ایئر پورٹ پر بیرون ملک سے آئے 2 مسافروں کو حراست میں لے لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(انوشہ جعفری)ایف آئی اے امیگریشن کی کراچی ائیرورٹ پر بڑی کاروائی سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے والا انسانی سمگلنگ میں ملوث منظم گینگ بے نقاب ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئر پورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے 2 مسافروں کو حراست میں لے لیا ہے، گرفتار ہونیوالے مسافروں میں فیصل احسان اور نعیم احمد شامل ہیں، ملزم فیصل احسان نے غیر قانونی طریقے سے لیبیا سے یورپ جانے کی کوشش کی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے یورپ جانے کے لیے ندیم اور عمیر نامی ایجنٹوں سے رابطہ کیا،گرفتار ہونے والا ملزم نعیم احمد ایجنٹوں کا بھائی ہے،ملزم نعیم احمد پہلے سے ہی لیبیا میں رہائش پزیر تھا،ایجنٹوں نے متاثرہ فیصل احسان کو وزٹ ویزے پر دبئی بھجوایا،مذکورہ ایجنٹوں نے بعد ازاں ملزم کو دبئی سے لیبیا بھجوایا،مسافر کو بعد ازاں لیبیا سے اٹلی سمندری راستے سے پہنچانے کے معاملات طے کیے،ایجنٹوں نے اپنے جال میں پھنسانے کے لئے بڑے بحری جہازوں پر یورپ بھجوانے کا جھانسہ دیا،ایجنٹوں نے بحری جہازوں کی ویڈیوز بھی بھجوائی۔
مزید پڑھیں:ممتاز زہرہ بلوچ فرانس میں پاکستان کی سفیر مقرر، نوٹیفکیشن جاری
اطلاعات کے مطابق ملزم نے مجموعی طور پر 46 لاکھ روپے مذکورہ ایجنٹوں کو ادا کیے،ملزم کو دیگر متاثرین کے ساتھ لیبیا سے اٹلی کشتی کے ذریعے بھجوانے کی کوشش کی تاہم کشتی حادثہ کا شکار ہو گئی،کشتی میں سوار شہریوں کو لیبیا کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے ریسکیو کیا اور جیل منتقل کر دیا،ایجنٹوں نے لیبیا میں رہائی کے لئے بھی بھاری رقوم وصول کی اور بعد ازاں مزید رقوم وصول کر کے پاکستان بھجوایا،ملزمان کو کراچی ائرپورٹ پہنچنے ایف آئی اے امیگریشن نے تحویل میں لے لیا ۔
ملزمان کو مزید قانونی کاروائی کے لئے انسدادِ انسانی سمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا،منظم گینگ لیبیا میں شہریوں کو یرغمال بنانے میں ملوث ہے،گرفتار ملزم کے مطابق لیبیا میں متاثرین کو مختلف ٹارچر سیل میں رکھ کر تشدد کیا جاتا ہے،انسانی سمگلرز رہائی کے لئے تاوان بھی وصول کرنے میں ملوث ہیں۔
ایف آئی اے ترجمان نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ بیرون ملک جانے کے لئے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی سے رابطہ کریں،اپنے ذاتی دستاویزات غیر متعلقہ شخص کے حوالے نہ کریں۔