(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز ہونے والے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور محسن داوڑ کے درمیان مکالمہ ہوا۔محسن داوڑ نے کہاکہ جہاں جاتے ہیں چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے، آرمی چیف نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے آپ کو بلا کر مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی،ہم شہادتیں دے رہے ہیں اور آپ فوج مخالف نعرے لگاتے ہیں ۔
گزشتہ روز ہونے والے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی اجلاس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں ،ملکی سلامتی سے متعلق معاملات پر سول اور عسکری قیادت کا موقف ایک ہے،وزیراعظم اور آرمی چیف کا امریکا کو اڈے دینے سے متعلق واضح موقف ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی اجلاس میں آرمی چیف نے کہاکسی کو اڈے نہیں ،آرمی چیف نے کہاکہ ہماری سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہو گی،آرمی چیف نے کہاکہ حکومتی پالیسی پر من و عن عملدرآمدکریں گے ۔
آرمی چیف نے سات گھنٹے سے زائد اجلاس میں تمام سوالوں کے جواب دیئے ،آرمی چیف کے جوابات پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ڈیسک بجا کر تعریف کی۔
ذرائع کاکہناہے کہ بلاول بھٹو نے اجلاس میں وزیراعظم کی عدم شرکت کا معاملہ اٹھایا ،حکومتی ارکان نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم آنا چاہتے تھے مگر ن لیگ ایسا نہیں چاہتی تھی ،ن لیگ نے سپیکر کو کہاتھا اگر وزیراعظم آئے تو واک آﺅٹ کرینگے ۔
ذرائع کاکہناہے کہ لیگی ارکان اجلاس کے دوران آرمی چیف کے آس پاس کھڑے رہے ،شہبازشریف بھی آرمی چیف کے پاس جا کر کھڑے ہوئے ،شہبازشریف نے تقریر میں فوج کی قربانیوں کا اعتراف کیا،اجلاس میں شہبازشریف نے جنرل ضیا الحق کی افغان پالیسی پر تنقید کی ۔
شہباز شریف نے کہاکہ ہم جب آئے تو دہشتگردی عروج پر تھی فوج نے قربانیاں دیں،سینیٹر مشتاق نے کہاکہ 2011 تک حالات ٹھیک تھے بعد میں خراب ہوئے ،آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہاکہ حالات2001 سے نہیں 79 سے خراب ہونا شروع ہوئے ۔
محسن داوڑ نے کہاکہ جہاں جاتے ہیں چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے، آرمی چیف نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے آپ کو بلا کر مسائل حل کرانے کی یقین دہانی کرائی،ہم شہادتیں دے رہے ہیں اور آپ فوج مخالف نعرے لگاتے ہیں ۔
آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہاکہ آپ کے علاقوں کو ترجیح سمجھ کر ترقیاتی کام کرائے ،آپ کے علاقوں میں جوانوں کے سروں کوفٹ بال کر کھیلا گیا ،حال ہی میں ہمارے پانچ جوان شہید ہوئے ،ہم بھی انسان ہیں لوگوں کا دکھ درد محسوس کرتے ہیں ۔
آرمی چیف نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہزاروں لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا ہے ،آپ کا کیا خیال ہے ہم مسلمان ہو کر بے گناہوں کو پکڑیں گے،ہم کبھی نہیں چاہیں گے آخرت میں ہمارے گلے میں پھندا ہو۔
آرمی چیف کے موقف پر اجلاس میں موجودارکان نے ڈیسک بجا کر سراہا،پارلیمانی کمیٹی میں محسن داوڑ کی قبائلی علاقوں میں موجود فوج پر تنقیدکی،اس پر آرمی چیف نے کہاآپ مجھ سے علیحدگی میں بھی مل چکے ہیں ،آرمی چیف نے محسن داوڑ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہمیشہ آپ کی بات سنی ہے،کیا آپ کبھی کسی شہید جوان کے گھر گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی کمیٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی