سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم کی عدم شرکت۔۔حکومتی موقف میں تضاد۔۔ن لیگ کا طنزاٍ جواب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ اپوزیشن کے کردار سے مطمئن ہیں، یہ طے تھا وزیراعظم عمران خان اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔ اپنے بیان میںانہوں نے کہا کہ وزیراعظم بریفنگ سے آگاہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سب کا نکتہ نظر سنا گیا ،بہت اچھے ماحول میں بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان ،مقبوضہ کشمیر اور اندرونی سکیورٹی پر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں داخلی سکیورٹی صورتحال پر بات چیت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بریفنگ سے آگاہ تھے۔
ادھروفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنا تھی لیکن اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو پیغام گیا کہ وزیرِ اعظم آئیں گے تو ہم واک آﺅٹ کر دینگے جس پر سپیکر نے جواب دیا کہ آپ آئیں وزیر اعظم نہیں آئیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہماری دعا اور کوشش ہے کہ افغانستان میں پرامن حکومت قائم ہو، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں مذاکرات ہوں قومی سلامتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس عید سے پہلے ہوگا۔
فواد چودھری کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کی میٹنگ اسپیکر نے بلائی تھی ، شہباز شریف کیسے منع کرتے ، فواد چودھری جھوٹ بول رہے ہیں ،شہباز شریف نے کسی کو کوئی پیغام نہیں بھیجا ، فواد چودھری صاحب کے پاس کوئی سرکاری دستاویز ہے یاشہباز شریف یا شہباز شریف کے دفتر کی کوئی سرکاری خط و کتابت ہے تو دکھائیں؟۔
انہوں نے طنزاًکہا کہ کیا عمران صاحب کورونا کی نیشنل پارلیمانی میٹنگ سے شہباز شریف کے کہنے پہ گئے تھے ؟ ،قومی اہمیت اور سلامتی کے دیگر معاملات پر عمران صاحب کیا شہباز شریف کے کہنے پر نہیں آئے تھے؟ ۔ انہوںنے کہاکہ نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن کی تعیناتی کے لئے مشاورت سے بھی شہباز شریف نے عمران صاحب کو منع کیا تھا؟ ،نیشنل کمیشن آن ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن کی تعیناتی کے لئے مشاورت سے بھی شہباز شریف نے اس عمران صاحب کو منع کیا تھا؟، الیکشن کمیشن کے ارکان کے تقرر کے لئے مشاورت سے بھی شہباز شریف نے عمران صاحب کو منع کیا تھا؟
یہ بھی پڑھیں۔