(24نیوز) قربانی کے گوشت کو بغیر فریج کے کئی مہینوں تک محفوظ رکھنے کا صدیوں پرانا ایسا طریقہ جس سے گوشت فریج کے بغیر کئی ماہ تک چل سکتا ہے۔
دور جدید میں خانہ بدوش اور پکھی واس افراد قربانی کے گوشت کو لمبے عرصے کے لیے محفوظ اور قابل استعمال بنانے کے لیے قدیمی طریقہ استعمال کرتے ہیں۔
عید قرباں کے موقع پر جہاں ہر کوئی قربانی کر رہا ہوتا ہے وہاں پر سرگودھا کے خانہ بدوش جنہیں پکھی واس کہا جاتا ہے، زیادہ سے زیادہ گوشت اکھٹا کرنے کے لیے کوشاں ہوتے ہیں۔
گوشت تو اکھٹا ہوجاتا ہے لیکن اب مسئلہ یہ بنتا ہے کہ جھونپڑیوں میں نہ بجلی کی سہولت میسر ہوتی ہے اور نہ ہی یہاں پر فریج چلتے ہیں۔
یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم غریب آدمی ہیں، پورے سال کے لیے اس عید پر گوشت اکھٹا کرتے ہیں مگرہمارے پاس بجلی نہیں ہوتی اور امیر آدمیوں کی طرح فریج بھی نہیں ہوتا جس میں گوشت اسٹور کرسکیں۔
تاہم جدید سہولیات نہیں تو کیا ہوا، قدیم طریقے تو موجود ہیں نا جو آج بھی کارگر ہیں، یہ پکھی واس بھی گوشت کو لمبا عرصہ چلانے کے لیے صدیوں پرانا طریقہ استعمال میں لاتے ہیں۔
پکھی واس گوشت میں نمک ڈال کر اُسے ابال کر بھون کر دھوپ میں رکھ کر مزید خشک کر لیتے ہیں، یہ گوشت کئی ماہ تک چلتا ہے۔
ان لوگوں کا بتانا ہے کہ وہ گوشت میں نمک ڈال کر اسے ابال لیتے ہیں اور پھر دھوپ میں خشک کرتے ہیں اور جب اسے 6 مہینے بعد یا 20 دن بعد کھایا جاتا ہے تو یہ بہت لذیذ ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: عید الاضحی کا دوسرا نام:دستر خوان کے چٹ پٹے پکوان
اس خشک گوشت کا نہ صرف سالن مزیدار بنتا ہے بلکہ یہ ویسے بھی کھانے میں انتہائی لذیذ ہوتا ہے۔
یہ طریقہ وہ افراد بھی اپنا سکتے ہیں جن کا عید الاضحیٰ کے موقع پر فریج خراب ہوگیا ہے۔