(ویب ڈیسک ) عالمی مالیاتی فنڈ سے قرض معاہدے کے بعد پاکستانیوں کیلئے اچھی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں، بانڈز کی قیمت میں یک مشت 70 فیصد تک اضافہ ہو گیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت عید کے دوسرے روز ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے کے اثرات ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں ، معاہدے کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے،ماہ اکتوبر2022ء سے پاکستانی بانڈز کی قیمت میں70فیصد اضافہ ہوا ہے،پاکستان کے ایک ارب ڈالرکے10سالہ مدت کے گلوبل بانڈزجن کی مدت میچورٹی اپریل2024ء میں مکمل ہورہی تھی کی مالیت 15.4فیصد بڑھ کر 70.3سینٹ تک پہنچ گئی ، گزشتہ ہفتے انہی بانڈرکی قدر ایک ڈالر کے مقابلے میں 51.5 سینٹ تک گر گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں :افغان طلبا کیلئے بھارت کی دشمن پالیسیاں
سال 2024ء میں ختم ہونے والے یورو بانڈز میں 16سینٹ اضافہ کے بعد 71سینٹ پر ٹریڈ کرنے لگا ہے۔ سال 2025ء میں ختم ہونے والے بانڈز کی قیمت میں 13سینٹ کا اضافہ دیکھا گیا ہے اور یہ یورو بانڈز 55 سینٹ پر ٹریڈ کر رہا ہے،ٹاپ لائن سکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل کے مطابق پاکستان کے گلوبل بانڈر کی قدرمیں ابھی مزید اضافہ ہوگا۔مبصرین اسٹاک ایکسچینج میں پیرکو2 ہزار پوائنٹس کی بلندی کے ساتھ انڈیکس کو 44 ہزار پوائنٹس پر جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسی طرح ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر بھی بہتر ہوکر270 تک آسکتی ہے۔
درآمد کنندگان کیلیے یہ اچھا موقع ہوگا کہ وہ اپنے کھاتے صاف کرلیں،تاہم مبصرین کے مطابق یہ صورتحال 15تا 20 دن تک رہے گی اور اس کے بعد روپیہ اپنی حقیقی قدر حاصل کرلے گا۔