(ویب ڈیسک ) برازیلین عدالت نے سابق صدر جیئر بولسونارو کو نفرت انگیزی پر 2030 تک کسی بھی سرکاری عہدے کے لیے نا اہل قرار دے دیا ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے لاس اینجلس ‘‘کے مطابق عدالتی بنچ نے قرار دیا ہے کہ بولسنارو نے غیر ملکی سفارت کاروں کے سامنے اپنے ملک کے خلاف ابہام پیدا کیا اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔جرمن میڈیا ہاؤس ڈی ڈبلیو کے مطابق بولسنارو نے اپنے پروپیگنڈے کے لیے میڈیا کا بھی غلط استعمال کیا،بولسانارو نے غیر ملکی سفارت کاروں سے خطاب میں جھوٹ در جھوٹ پھیلایا اور لوگوں میں اشتعال پیدا کیا۔ جھوٹ بولنے، معاشرے میں تفریق ڈالنے اور ملک کو بدنام کرنے کے الزام پر سابق صدر کو الیکشن میں حصہ لینے پر 8 سال کے لیے پابندی لگا دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں :مودی حکومت افغان دشمنی میں کھل کر سامنے آ گئی
ججزپینل نے جمعہ کے روز برازیل کے انتہائی دائیں بازو کے سابق صدر جیر بولسونارو کو دوبارہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا،اپنے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ سابق صدر نے نے اپنی طاقت کا غلط استعمال کیا اور ملک کے الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر بے بنیاد شکوک و شبہات کا اظہار کیا،اس فیصلے سے مسٹر بولسنارو کو 2030 تک انتخاب لڑنے سے منع کیا گیا ہے۔
ملک کی اعلیٰ ترین انتخابی عدالت کے پانچ ججوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مسٹر بولسنارو نے اپنی مہم کو فروغ دینے اور ووٹ کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کے لیے سرکاری مواصلاتی ذرائع کا استعمال کرکے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا واضح رہے کہ دو ججزنے اس کے خلاف ووٹ دیا۔