(24 نیوز)بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا ہے کہ معیشت میں زبردست گراوٹ کی سب سے بڑی وجہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی معاشی بدانتظامی ہے۔ جس سے ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے۔
بھارتی اخبار کی رپورٹ کےمطابق کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بلاشبہ کورونا ملک کی موجودہ صورتحال کی ایک وجہ ہے ، لیکن حکومت کے اقتصادی ماہرین کے مشورے کو مسترد کرنا اور من مانی فیصلے کرنا اس معاشی بحران کی اہم وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتصادی شعبے سے وابستہ معروف اداروں اور ماہرین کی رائے کو اہمیت نہیں دی اور کورونابحران کے دوران معاشی صورتحال کو بہتر طور پر برقرار رکھنے کے لئے عالمی تجربے کو نظرانداز کیا ۔ انہوں نے لوگوں کو نقد رقم دینے کی تجویز کو بھی مسترد کردیا اور جو معاشی پیکیج لائے گئے وہ بھی غیر موثر رہا۔چدمبرم نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ کانگریس کی جانب سے ملک کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے غریبوں کو نقد رقم دینے کے لئے حکومت کو جو مشورے دیئے گئے تھے وہ بھی ملک کی دو اہم تجارتی تنظیموں سی آئی آئی اور ایف آئی سی سی آئی (فکی) نے درست قرار دیئے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے اور حکومت حزب اختلاف اور ماہرین کے مشوروں پر عمل نہیں کررہی ہے۔ سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ فی کس مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح ایک لاکھ سے گھٹ کر 99694 پرآگئی ہے۔ ملک میں روزگار ٹوٹ چکا ہے اور بے روزگاری اپنے شباب پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم پریم جی یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق 23 کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے پہنچ چکے ہیں۔کانگریس قائد نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی میں 7.3 فیصد گراوٹ درج کیا جانا تشویش کی بات ہے۔ ملک میں معاشی شرح نمو چار دہائیوں میں کم ترین سطح پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی زبردست قلت ہے اور اسی وجہ سے تامل ناڈو حکومت نے سرکاری طور پر کچھ وقت کے لئے ویکسینیشن ملتوی کردی ہے۔ جھارکھنڈ حکومت نے فنڈز کی کمی کی وجہ سے ویکسین لگانے سے اپنی لاچاری کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تیار کردہ کورونا ویکسین لانچ کر دی گئی